بھارت ایکسپریس۔
پاکستان میں قومی اسمبلی اور صوبائی انتخابات کے لیے ووٹنگ کے بعد گنتی جاری ہے۔ تازہ ترین معلومات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے عام انتخابات میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سابق حکمران جماعت نے دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ اتحاد کے لیے اجلاس بلانا شروع کر دیا ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے شیئر کی گئی معلومات میں کہا گیا ہے کہ اس اہم اجلاس میں پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان کے ساتھ اسد قیصر، علی محمد خان اور دیگر بھی شریک ہوں گے۔ اس ملاقات میں نئی مرکزی اور صوبائی حکومتوں کی تشکیل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
پی ٹی آئی پیپلز پارٹی اور ن لیگ سے اتحاد نہیں کرے گی۔
اس سے قبل، پی ٹی آئی نے جمعہ (09 فروری 2024) کو کہا تھا کہ وہ مرکز میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے۔ پارٹی پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی۔
جیو نیوز سے گفتگو میں گوہر خان نے کہا کہ ہمارا پیپلز پارٹی یا مسلم لیگ ن سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ خان نے دعویٰ کیا تھا کہ پی ٹی آئی قومی اسمبلی میں 150 نشستیں جیت رہی ہے۔ ہم مرکز میں حکومت بنانے کے لیے مطلوبہ سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوں گے۔
بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ہم پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے ساتھ مخلوط حکومت بنانے کا ارادہ نہیں رکھتے، انہوں نے کہا کہ ہم مرکز اور پنجاب میں اپنی حکومت بنائیں گے۔
گوہر علی خان کا بڑا بیان
گوہر علی خان کے مطابق پی ٹی آئی کو خیبرپختونخوا میں واضح برتری حاصل ہے اور وہ وہاں حکومت بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی پارلیمنٹ میں رہے گی اور اپنا کردار ادا کرے گی۔
پی ٹی آئی کے موجودہ چیئرمین نے کہا کہ آزاد امیدواروں کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے۔ ساتھ ہی، ایم ایل اے کے ہارس ٹریڈنگ کے خدشے کے درمیان، انہوں نے کہا کہ وہ پی ٹی آئی کے علاوہ کسی دوسری پارٹی میں شامل نہیں ہوں گے۔
بھارت ایکسپریس۔
المسیرہ ٹی وی کے مطابق، اسرائیلی فضائی حملے امریکی بحریہ کی جانب سے صنعا شہر…
پورٹل cybercrime.gov.in مالیاتی دھوکہ دہی کی فوری اطلاع دینے اور دھوکہ بازوں کے ذریعہ فنڈز…
یہ پہل وزیر اعظم نریندر مودی کی تجویز کے مطابق ہے، جو انہوں نے ستمبر…
منی پور سے بی جے پی کی خاتون راجیہ سبھا ایم پی ایس۔ فانگنون کونیاک…
وزیر خوراک پرہلاد جوشی نے بدھ کو پارلیمنٹ کو بتایا کہ، شوگر ملوں نے 2024-25…
اس کا اطلاق 2028 میں کھیلے جانے والے خواتین کے T20 ورلڈ کپ پر بھی…