بین الاقوامی

Imran Khan Toshakhana Case: پاکستان میں عمران خان کو ملی بڑی راحت، اسلام آباد ہائی کورٹ نے سزا پر لگائی روک، سابق وزیراعظم کی رہائی کا حکم

پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کواسلام آباد ہائی کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ عدالت نے ان کی سزا پرروک لگا دی ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے نچلی عدالت کے فیصلے کو منسوخ کردیا ہے اور انہیں رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس طرح سے سابق وزیراعظم کی رہائی کا راستہ صاف ہوگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق، اسلام آباد ہائی کورٹ توشہ خانہ فوجداری کارروائی کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کی سزا معطلی کی درخواست پرمحفوظ فیصلہ سنا دیا۔

 قابل ذکرہے کہ توشہ خانہ معاملے میں عمران خان کو قصوروار قراردیا گیا تھا اورتین سال کی سزا سنائی گئی تھی۔ سزا کا اعلان ہوتے ہوئے انہیں جیل میں بند کردیا گیا تھا، جس کے بعد ان کے الیکشن لڑنے پر بھی پانچ سال کی پابندی لگا دی گئی تھی۔ اس سے قبل، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق اورجسٹس طارق محمود جہانگیری کی بینچ نے دونوں فریق کے وکیلوں کی دلیل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا، جس کے بعد ججوں کی بینچ نے کہا تھا کہ فیصلہ منگل کے روزسنایا جائے گا۔

 عمران خان کے وکیل کی دلیل

اس سے قبل دن میں ہائی کورٹ نے اس اپیل کی سماعت پھرسے شروع کی، جو اس نے 22 اگست سے سننی شروع کی تھی۔ اس سے پہلے پاکستان الیکشن کمیشن (ای سی پی) کی نمائندگی کر رہے وکیل امجد پرویز کے بیمارہونے کی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہو پانے کے بعد جمعہ (25 اگست) کو سماعت ملتوی کردی تھی۔ عمران خان کے وکیل لطیف کھوسا نے ان کو قصوروار قرار دیئے جانے کے خلاف اپنی بحث گزشتہ جمعرات (24 اگست) کو پوری کرلی تھی اور کہا تھا یہ فیصلہ بہت جلدبازی میں دیا گیا ہے اورخامیوں سے بھرا ہوا ہے۔ انہوں نے عدالت سے فیصلے کو منسوخ کرنے کی گزارش کی تھی، لیکن بچاؤ فریق نے اپنی بحث کو پوری کرنے کے لئے مزید وقت دیئے جانے کا مطالبہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:  عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے پاکستان کے داخلہ سکریٹری کو لکھا خط، سابق وزیر اعظم کے جیل سے متعلق کیا یہ بڑا مطالبہ

گزشتہ 5 اگست کو سنائی گئی تھی سزا

اسلام آباد کی ایک نچلی عدالت نے 5 اگست کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر عمران خان کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے تین سال کی سزا سنائی تھی۔ عمران خان کو 2018 سے 2022 کے ان کے وزیراعظم کی مدت کے دوران انہیں اوران کی فیملی کو ملے سرکاری اعزازات کو غیرقانونی طریقے سے بیچنے کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی۔ ان کے آئندہ الیکشن لڑنے پر روک لگاتے ہوئے انہیں پانچ سال کے لئے سیاست میں حصہ لینے سے بھی پابندی لگائی گئی تھی۔

 بھارت ایکسپریس

Nisar Ahmad

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

41 mins ago