بین الاقوامی

India Pakistan Crisis: سیاسی فائدے کے لیے ہمیں نہ گھسیٹیں، پاکستان نے لوک سبھا انتخابات کے دوران ہندوستانی رہنماؤں سے کہا

حکومت پاکستان نے بھارت میں انتخابی مہم کے دوران کئی رہنماؤں کی جانب سے پاکستان کا بار بار ذکر کرنے پر اعتراض ظاہر کیا ہے۔ پاکستان کے دفتر خارجہ(Ministry of Foreign Affairs) کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے 26 اپریل 2024 کو بھارتی سیاست دانوں پر زور دیا کہ وہ اپنی تقاریر میں سیاسی فائدے کے لیے پاکستان کو نہ گھسیٹیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ممتاز زہرہ بلوچ(Mumtaz Zahra Baloch) نے کہا کہ پاکستان نے جموں و کشمیر پر بھارت کے تمام دعووں کو مسترد کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’بھارتی سیاستدانوں کو انتخابی مقاصد کے لیے پاکستان کو بھارت کی عوامی ریلیوں میں گھسیٹنے کی اپنی غلط عادت چھوڑنی چاہیے۔

بھارتی سیاستدانوں کے تمام دعوے بے بنیاد ہیں

پاکستانی میڈیا دی ڈان کی رپورٹ کے مطابق ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ہم جموں و کشمیر پر بلاجواز دعوے کرنے والے بھارتی رہنماؤں کے اشتعال انگیز بیانات میں مسلسل اضافہ دیکھ رہے ہیں۔ جو کہ تشویشناک ہے۔ پاکستان ان دعوؤں کو مسترد کرتا ہے۔ “انتہائی قوم پرستی سے متاثر یہ اشتعال انگیز بیان بازی علاقائی امن اور حساسیت کے لیے سنگین خطرہ ہے۔” ترجمان نے یہ بھی کہا کہ بھارتی سیاستدانوں کے دعوے بے بنیاد اور کسی بھی تاریخی یا قانونی حقائق کے منافی ہیں۔

راجناتھ سنگھ نے 11 اپریل کو پاکستان کا ذکر کیا تھا

آپ کو بتاتے چلیں کہ لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران کئی مواقع پر حکمران جماعت بھارتہ) جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما پاکستان کا نام لے چکےہیں۔ 11 اپریل کو وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے مدھیہ پردیش کے ستنا ضلع میں ایک ریلی کے دوران کہا تھا، “جس طرح سے جموں و کشمیر  ترقی کی طرف بڑھ رہا ہے، مجھے لگتا ہے کہ پی او کے کے لوگ سمجھ کہ ان کی ترقی صرف وزیر اعظم ہی کر سکتے ہیں۔” یہ صرف مودی کے ہاتھوںمیں ممکن ہے، پاکستان نہیں ۔ پی او کے کے لوگ کہہ سکتے  ہیں کہ وہ ہندوستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں ۔پی اوکے   ہمارا (بھارت) حصہ تھا، ہے اور رہے گا۔

اس مہینے جے شنکر نے پی او کے کے حوالے سے یہ بات کہی تھی
اپریل کے شروع میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ترواننت پورم، کیرالہ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا، ”  پی اوکے کے معاملے پر ایک قومی پوزیشن ہے نہ کہ پارٹی کی پوزیشن۔ ہندوستان کی پارلیمنٹ نے متحدہ موقف اپنایا ہے اور ملک کی ہر سا سی جماعت نے اس موقف کی حمایت کی ہے۔ ہم یہ کبھی قبول نہیں  کریں گے کہ پی او کے ہندوستان کا حصہ نہیں  ہے۔ یہ متحدہ موقف ہے، یہ ہمارا موقف ہے۔‘‘

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Delhi High Court: ‘فوری طور پر تمام کوچنگ سینٹرز بند کریں…’، ہائی کورٹ نے دہلی ایم سی ڈی کو ایسا حکم کیوں دیا؟

کوچنگ سینٹرز کی انسپکشن کمیٹی کی رپورٹ کا مطالعہ کرنے کے بعد بنچ نے برہمی…

3 hours ago

Lok Sabha Election 2024: ‘نانی کے گھر اُڑکر اٹلی چلے جائیں گے’ کیشیو پرساد موریہ کا راہل گاندھی پر طنز

کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے اس بیان پر کہ انڈیا اتحاد کا طوفان آنے والا…

4 hours ago

Lok Sabha Elections 2024: دہلی ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں انتخابات میں فرقہ وارانہ تفرقہ انگیز تقاریر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

درخواست میں الیکشن کمیشن کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نفرت انگیز تقاریر…

4 hours ago