بین الاقوامی

UK General Election 2024: برطانیہ میں رشی سنک اور کیر اسٹارمر کے درمیان براہ راست مقابلہ،650 سیٹوں پر کچھ دیر میں شروع ہوگی ووٹنگ

UK General Election 2024: برطانیہ میں ہاؤس آف کامنس کی 650 نشستوں کے لیے آج ووٹنگ ہو رہی ہے۔ برطانیہ میں اس بار کنزرویٹو اور لیبر پارٹیوں کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔ پی ایم رشی سنک کی کرسی اس بار داؤ پر لگی ہوئی ہے، کیونکہ ووٹنگ سے پہلے کیے گئے انتخابی سروے میں لیبر پارٹی کو کنزرویٹو پارٹی پر برتری حاصل ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ اس بار سنک کا براہ راست مقابلہ لیبر پارٹی کے رہنما کیر اسٹارمر سے ہے۔ اسٹارمر انگلینڈ میں پبلک پراسیکیوٹر کے سابق ڈائریکٹر رہ چکے ہیں۔ اسٹارمر اپریل 2020 میں لیبر پارٹی کے رہنما بنے۔

برطانوی عام انتخابات میں ہندوستانی نژاد ووٹروں کا اہم کردار ہے، اسی لیے حکمران کنزرویٹو پارٹی نے ہندوستانی نژاد 30 افراد کو میدان میں اتارا ہے۔ دوسری جانب لیبر پارٹی نے ہندوستانی نژاد 33 افراد کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ برطانیہ میں ووٹنگ جمعرات کو یعنی آج مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے سے رات 10 بجے تک ہوگی۔ ووٹنگ ختم ہوتے ہی ووٹوں کی گنتی شروع ہو جائے گی اور 5 جولائی کی صبح نتائج کا اعلان کر دیا جائے گا، جس کے بعد فیصلہ ہوگا کہ اس بار حکومت کون سی پارٹی بنائے گی۔

پہلی بار عوام کے سامنے رشی سنک

اس بار برطانیہ میں انتخابات جنوری 2025 میں ہونے تھے، کیونکہ کنزرویٹو حکومت کی مدت 17 دسمبر 2024 کو ختم ہوگی۔ لیکن پی ایم رشی سنک نے 4 جولائی کو 22 مئی کو اپنی رہائش گاہ سے ووٹنگ کا اعلان کیا۔ سنک پہلی بار وزیر اعظم کے طور پر ووٹرز کے سامنے ہیں، جب کہ 2022 کے انتخابات میں حکمران کنزرویٹو پارٹی نے انتخابات سے قبل وزیر اعظم کا چہرہ صاف نہیں کیا تھا۔ 44 سالہ رشی سنک ہندوستانی نژاد پہلے شخص ہیں جو برطانیہ کے وزیر اعظم بنے ہیں۔ انہوں نے اکتوبر 2022 میں وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا۔

یہ بھی پڑھیں- Britain Election 2024 : برطانیہ میں الیکشن، کون بنے گا اگلا وزیراعظم  رشی سنک یا کیئر اسٹارمر؟

برطانیہ میں بیلٹ باکس میں ہوتی ہے ووٹنگ

برطانیہ میں، ہندوستان کی لوک سبھا کی طرح ایک ہاؤس آف کامنس ہے۔ جبکہ راجیہ سبھا کو ہاؤس آف لارڈس کہا جاتا ہے۔ تیسرا حصہ خودمختار کہلاتا ہے۔ ہندوستان کی لوک سبھا کی طرح، برطانیہ میں بھی ہاؤس آف کامنس کے لیے ووٹنگ ہر پانچ سال بعد ہوتی ہے۔ برطانیہ میں حکومت بنانے کے لیے اکثریت کی تعداد 326 ہے۔ جس پارٹی کو 326 سیٹوں کی حمایت حاصل ہو اسے راجہ یا رانی حکومت بنانے کی دعوت دیتی ہے۔ برطانیہ میں، ہندوستان کی طرح ای وی ایم کا استعمال نہیں کیا جاتا، اس کے بجائے ووٹنگ بیلٹ باکس میں ہوتی ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

لندن میں امریکی سفارت خانہ کے قریب مشتبہ پیکج دھماکہ! برطانیہ میں الرٹ، گیٹوک ایئرپورٹ خالی کرا لیا گیا

لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…

1 minute ago

Legal aspects of US prosecutors charging Gautam Adani: گوتم اڈانی مجرم ثابت ہونے تک بے قصور ہیں ،امریکہ میں صرف ان پر الزامات لگے ہیں،ایڈوکیٹ وجئے اگروال

ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…

28 minutes ago

ونود تاؤڑے نے راہل گاندھی-کھڑگے کو بھیجا 100 کروڑ کا نوٹس، کہا- ’معافی مانگیں ورنہ ہوگی قانونی کارروائی‘

بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…

2 hours ago

Sanatana dharma controversy: اودے ندھی اسٹالن کو سپریم کورٹ سے فروری تک ملی راحت،مقدمے کی منتقلی سے متعلق درخواست پر سماعت جاری

سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…

3 hours ago

IND vs AUS 1st Test Day 1: ٹیم انڈیا نے آسٹریلیائی کھلاڑیوں کو دن میں دکھائے تارے،40 رنز پر آدھی ٹیم لوٹی پویلین

آسٹریلیا کو ابھی تک  پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…

4 hours ago

Delhi Election 2025: ‘فری کی ریوڑی چاہیے یا نہیں… دہلی کے لوگ طے کریں گے ‘، انتخابی مہم کی شروعات پر اروند کیجریوال کا بیان

کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…

5 hours ago