پاکستان کے جنوب مغربی علاقے میں جمعہ (1 نومبر) کو ایک بم دھماکہ ہوا، جس میں 5 اسکولی بچوں اور ایک پولیس اہلکار سمیت 7 افراد ہلاک اور 22 دیگر زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں زیادہ تر اسکول کے بچے شامل ہیں۔ یہ حملہ ریموٹ کنٹرول بم سے کیا گیا، جو پاکستان کے جنوبی صوبہ بلوچستان میں سول ہسپتال چوک کے قریب پھٹا۔
پولیس کے مطابق شورش زدہ صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں سول اسپتال چوک پر ایک ہائی اسکول کے قریب صبح 8 بجکر 35 منٹ پر ریموٹ کنٹرول دھماکے میں پولیس وین کو نشانہ بنایا گیا۔ فی الحال معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔
اب تک سات افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
قلات ڈویژن کے کمشنر نعیم بازئی نے کہا، “دھماکے میں ایک آئی ای ڈی (دیسی ساختہ بم) استعمال کیا گیا، اس کا ہدف اسکول کے قریب کھڑی پولیس کی گاڑی تھی۔ اب تک سات افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جن میں اسکول کے پانچ طلباء بھی شامل ہیں۔” اس حملے میں کم از کم 22 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ایسے میں مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ فی الحال زخمیوں کو قریبی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، جہاں وہ زیر علاج ہیں۔”
کوئٹہ کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق زخمیوں میں زیادہ تر اسکول کے بچے ہیں، جنہیں قریبی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ دھماکے میں ایک پولیس وین اور کئی آٹو رکشوں کو نقصان پہنچا۔ محکمہ صحت کے ترجمان کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا کہ دھماکے کے بعد کوئٹہ کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور تمام ڈاکٹروں، فارماسسٹ، اسٹاف نرسز اور دیگر طبی عملے کو طلب کرلیا گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
اڈانی معاملے میں وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے کہا ہے کہ ہم…
حادثے میں کار میں سوار پانچ نوجوانوں کی موت ہو گئی۔ ہلاک ہونے والوں میں…
اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے میڈیکل ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر ڈپارٹمنٹ…
ہندوستان نے کینیڈا کی طرف سے نجار کے قتل کے الزامات کو یکسر مسترد کر…
ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ میں ہلچل تیز ہے اور اس کی وجہ سے اڈانی گروپ کی…
مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ مکمل ہونے کے بعد سامنے آنے…