انٹرٹینمنٹ

Sherlyn Chopra Files FIR against Businessman Sunil Lodha: شرلن چوپڑا نے جنسی استحصال سے متعلق کیا بڑا انکشاف، کہا- ’اس نے میرے بریسٹ چھوئے، بیڈ روم تک پیچھا کیا‘

Sherlyn Chopra: اکثر تنازعہ میں رہنے والی اداکارہ شرلن چوپڑا نے جمعہ کے روز (14 اپریل) کو ممبئی کے ایک بزنس مین کے خلاف معاملہ درج کرایا تھا۔ اس نے شکایت میں کہا تھا کہ ویڈیو ریکارڈنگ کے لئے پیسے دینے کے بہانے ملزم نے ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی۔ تاہم جب اداکارہ نے اس کی مخالفت کی تو ملزم نے ان کے ساتھ گالی گلوج کی اور جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔ اب اسی سلسلے میں شرلن چوپڑا نے ایک پریس کانفرنس بھی کی۔ اس دران انہوں نے جنسی استحصال کا پورا حادثہ بتایا۔

شرلن چوپڑا کے مطابق، وہ 12 اپریل کو دبئی سے ممبئی آئی تھیں۔ ان کے منیجر نے انہیں فون کیا اور بتایا کہ ایک بزنس مین ان سے ملنے کا بے صبری سے انتظار کر رہا ہے۔ منیجر نے یہ بھی بتایا کہ وہ بزنس مین میرے پروجیکٹ میں سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے۔ شام کو میں نے ممبئی کے ایک اسٹوڈیو میں ایک ہپ ہاپ گانا ریکارڈ کیا اور گھر لوٹ آیا۔ بعد میں شام کو منیجر مجھے ممبئی کے ایک ہوٹل میں لے گیا، جہاں بزنس مین مجھ سے ملنے کا انتظار کر رہا تھا۔ بزنس مین کا نام سنیل پارس منی لوڈھا تھا۔

شرلن چوپڑا سے متعلق کیا یہ دعویٰ

شرلن چوپڑا کے مطابق، بزنس مین نے جیسے ہی اسے دیکھا، وہ اس کی تعریف کرنے لگا۔ ساتھ ہی بتایا کہ وہ ان کے بہت بڑے فین ہیں اور اپنے پروجیکٹ میں سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے۔ اتنا ہی نہیں لوڈھا نے شگن کے طور پر منیجر کو تھوڑی رقم بھی دی۔ شرلن چوپڑا بزنس مین سے کہتی ہے کہ وہ اتنے پیسے سے میوزک ویڈیو نہیں بناسکتی۔ اسے کم از کم 15 سے 20 لاکھ روپئے چاہئے۔ تاکہ ایک اچھا میوزک ویڈیو بنایا جاسکے۔

شرلن چوپڑا نے کیا دعویٰ

شرلن چوپڑا نے پریس کانفرنس میں بتایا- لوڈھا نے مجھے وہ ٹوکن منی رکھنے کو کہا اور باقی رقم اکاونٹ میں ڈالنے کی بات کہی۔ اس وقت دوپہر کے 12:30 بج رہے تھے۔ اس نے مجھے بتایا کہ اس کے پاس گھر جانے کا ذریعہ نہیں ہے۔ تو میں اسے کار میں چھوڑ دوں گا۔ پھر میں نے ڈرائیورسے کہا کہ پہلے مجھے گھر چھوڑ دو اور پھر انہیں چھوڑ دو۔ گھر پہنچ کر سنیل نے میرا مکان دینے کی خواہش ظاہر کی۔ میں نے انہیں اندر بلایا اور انہیں کھانا اور پانی دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ سبزی کھانے والے ہیں۔ اس لئے میں نے ان کے لئے ویسا ہی کھانا آرڈر کیا۔ وہ کھانے کے بعد وہ صوفے پر بیٹھ گیا اور میرے سینے کو چھونے لگا۔ اس لئے میں فوراً پیچھے ہٹ گیا۔ میں نے اس سے کہا کہ مجھے یہ سب اچھا نہیں لگا اور اس نے پھر سے معافی مانگی۔ ساتھ ہی کہا کہ میں ہاٹ ہوں، اس لئے خود کو روک نہیں پایا۔ تب میں نے کہا، ہاں میں ہاٹ ہوں، لیکن پبلک پراپرٹی نہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Nisar Ahmad

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

41 mins ago