سب سے پہلے اپنا خیال رکھنا۔ خود سے محبت کرو. کیونکہ دنیا میں اگر آپ کے لیے سب سے اہم چیز ہے تو وہ آپ خود ہیں۔ آپ کے ارد گرد بہت سے لوگ ہیں جو یقیناً آپ سے بے لوث محبت کریں گے۔چاہے کچھ بھی ہو جائے۔ اپنے آپ کو ان کے لیے اور خود کے لئے تیار کریں کیونکہ زندگی کے بہت سے رنگ ہیں۔ ان میں سے کئی بہت خوبصورت ہیں۔ زندگی کو اس نقطہ نظر سے دیکھنے کے لیے آپ کو دیپیکا پڈوکون کی یہ کہانی ضرور جاننی چاہیے۔
دیپیکا پڈوکون بہت ہی برے دور سے گزری تھیں ۔ لیکن انہو ں نے اس کا سامنا کیا اور کامیابی کی ایک نئی کہانی پیش کی جو ہم آپ بیان کررہے ہیں ۔ دیپیکا پڈوکون کو اپنی زندگی میں صرف نیگیٹو نظر آنے لگی۔ وہ ڈپریشن کا اس قد رشکار ہو چکی تھی کہ کئی بار انہیں خودکشی جیسے خیالات بھی آتے تھے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ دیپیکا پڈوکون نے کئی سال پہلے این ڈی ٹی وی کے ایک پروگرام میں اپنے ڈپریشن کے بارے میں کھل کر بات کی تھی۔ انہوں نے یہ اس لیے بھی کہا کہ لوگ ذہنی مسائل کے حوالے سے کھل کر بات نہیں کرتے۔
دیپیکا پڈوکون نے ہمت اور حوصلہ کی مثال پیش کی
دیپیکا پڈوکون نے انٹرویو کے دوران اپنی ذہنی پریشانی کے بارے میں بتایا تھا کہ وہ 2013 اور 2014 کے آس پاس ڈپریشن کا شکار تھیں۔ یعنی تب تک دیپیکا پڈوکون سپر اسٹار بن چکی تھیں۔ ان کی ایک نہیں بلکہ کئی فلمیں منظر عام پر آ چکی تھیں اور سامعین اور ناقدین نے انہیں سراہنا شروع کر دیا تھا۔ ان کی پہلی فلم اوم شانتی اوم سے لے کر لو آج کل، گولیوں کی راسلیلا رام لیلا اور یہ جوانی ہے دیوانی تک کئی فلموں نے انہیں سپر اسٹار بنا دیا۔
اس انٹرویو میں دیپیکا پڈوکون نے اعتراف کیا تھا کہ ان جیسی مشہور شخصیت کے لیے عوامی سطح پر اپنے مسائل بتانا ان کے لیے نقصان دہ ہو سکتا تھا۔ بہت سے لوگوں نے اس سے انکار بھی کیا تھا۔ لیکن پھر بھی انہوں نے یہ فیصلہ اس لیے لیا کیونکہ وہ نہیں چاہتی کہ کسی اور کو اس پریشانی کا سامنا کرنا پڑے۔ جس کا انہیں سامنا تھا۔ واضح رہے کہ یہ ان کا جذبہ ہے کہ انہوں نے اپنی امیج کی فکر کیے بغیر ایسے مسائل سے لوگوں کے لیے آگے آنے کا فیصلہ کیا۔
دیپیکا پڈوکون نے بتایا تھا کہ ایک دن اچانک میں بیدار ہوئی
دیپیکا پڈوکون نے بتایا تھا کہ ایک دن اچانک میں بیدار ہوئی اور مجھے خالی پن محسوس ہوا۔ میں سمجھ نہیں پا رہی تھی کہ مجھے کیا ہو گیا ہے۔ ایک دن جب میرے والدین مجھ سے مل کربنگلور واپس جا رہے تھے تو میں اچانک رونے لگی۔ ماں نے پوچھا کیا ہوا؟ لیکن میرے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔ ماں سمجھ گئی کہ میں ڈپریشن کا شکار ہوں۔ دیپیکا پڈوکون نے بتایا کہ اس ڈپریشن سے نکلنے میں ان کی والدہ نے ان کی مدد کی۔ دیپیکا پڈوکون نے بتایا کہ ایک لمحے وہ فنکشنز، شوٹ اور دیگر کاموں میں جاتی تھیں۔ لیکن اگلے ہی لمحے وہ خود کو تنہا محسوس کرنے لگیں۔ اور ان سب سے چھپانے کے لیے وہ کبھی نیند سے جاگنا نہیں چاہتی تھی۔
بھات ایکسپریس
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…
سنگھم اگین، جو اجے دیوگن کے کیرئیر کی سب سے بڑی اوپنر بن گئی ہے،…
یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…
ایم سی ڈی کے میئر کے عہدہ کا انتخاب گزشتہ چھ ماہ سے زیر التوا…
وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پرایکس پر لکھا کہ "میں کینیڈا…