Sulochana Latkar: مراٹھی ہندی سنیما سے ایک افسوسناک خبر موصول ہوئی ہے۔ فلموں کی مقبول اداکارہ سلوچنا لاٹکر 94 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔ دراصل ان کی حالت گزشتہ کئی دنوں سے تشویشناک تھی۔ وہ ہسپتال میں داخل بھی تھی۔ جہاں ان کا علاج چل رہا تھا۔لیکن انہوں نے اتوار کی شام آخری سانس لی۔ ذرائع کی مانیں تو سلوچنا کی موت جسم میں کئی بیماریوں کی وجہ سے ہوئی ہے۔ ان میں سے کچھ عمر کی وجہ سے بھی تھے۔ اداکارہ کی آخری رسومات پیر کی صبح دادر میں ادا کی جائیں گی۔
پی ایم نریندر مودی نے پیش کی خراج عقیدت
سلوچنا لاٹکر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے پی ایم مودی نے لکھا – آپ کے جانے سے ہندوستانی سنیما میں ایک خلا پیدا ہو گیا ہے۔ اداکارہ نے جس طرح اپنی شاندار پرفارمنس سے ہماری ثقافت کو مالا مال کیا ہے، نسلوں کو دلچسپ کہانیاں دی ہیں، وہ قابل تعریف ہے۔ سلوچنا جی کی میراث ان کے کام میں ہمیشہ جھلکتی رہے گی۔ اہل خانہ سے تعزیت۔ سکون۔
امیتابھ-دلیپ کے ساتھ کیا تھا کام
واضح رہے کہ سلوچنا لاٹکر نے ہندی فلم انڈسٹری کو کئی ہٹ فلمیں دی ہیں۔ ان میں ‘کٹی پتنگ’، ‘جانی میرا نام’، ‘دل دے کے دیکھو’ اور ‘خون بھری مانگ’ جیسی فلمیں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ اداکارہ کئی مراٹھی فلموں میں بھی نظر آئیں۔ گھر گھر میں انہوں نے امیتابھ بچن، دھرمیندر اور دلیپ کمار کی آن اسکرین ماں کے کردار سے اپنی پہچان بنائی۔ لوگ انہیں صرف اداکاروں کی آن اسکرین ماں کے کردار کی وجہ سے جانتے تھے۔ ان میں ‘ریشما اور شیرا’، ‘مجبور’ اور ‘مقدر کا سکندر’ جیسی فلمیں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں- Ira Khan Qualification: کتنی پڑھی لکھی ہیں بالی ووڈ کے مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان کی بیٹی ایرا خان، یہاں جانئے خاص باتیں
امیتابھ بچن نے اپنے بلاگ میں کئی بار سلوچنا لاٹکر کا ذکر کیا ہے۔ اداکارہ نے تقریباً 250 ہندی اور 50 مراٹھی فلمیں کی ہیں۔ وہ اپنے وقت کی بہت مقبول اداکارہ رہی ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ سلوچنا جوڑوں کے درد سے کافی پریشان تھیں۔ فارغ وقت میں فلمیں دیکھا کرتی تھیں۔ سلوچنا کی آخری فلم ‘باجی راؤ مستانی’ تھی، جسے سنجے لیلا بھنسالی نے پروڈیوس کیا تھا۔ فلم میں رنویر سنگھ اور دیپیکا پڈوکون مرکزی کردار میں نظر آئے تھے۔
-بھارت ایکسپریس
سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات…
اس سال کے شروع میں اجیت پوار نے این سی پی لیڈر شرد پوار کو…
سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…