عام آدمی پارٹی کے رہنما اور اوکھلا کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کو دہلی وقف بورڈ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں راؤز ایونیو کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ عدالت نے امانت اللہ خان کی ضمانت ایک لاکھ روپے کے مچلکہ کے ساتھ منظور کر لی ہے۔ اس کے علاوہ، راؤز ایونیو کورٹ نے اس معاملے میں داخل کی گئی سپلیمنٹری چارج شیٹ کا نوٹس لینے سے بھی انکار کر دیا ہے۔
عدالت نے کہا کہ امانت اللہ خان کے خلاف کافی شواہد موجود ہیں لیکن ان پر مقدمہ چلانے کی کوئی اجازت نہیں ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ مریم صدیقی کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔ وہ بھی بری کی جاتی ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے لیڈر اور اوکھلا کے ایم ایل اے امانت اللہ خان اور مریم صدیقی کا نام ای ڈی کی طرف سے داخل کی گئی سپلیمنٹری چارج شیٹ میں ہے۔ ای ڈی نے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کے خلاف 110 صفحات پر مشتمل سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کی ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ امانت اللہ خان نے اوکھلا میں 36 کروڑ روپے کی زمین خریدی تھی۔
اس کیس میں مریم صدیقی نامی خاتون کو بھی ملزم بنایا گیا ہے۔ مریم کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا۔ یہ معاملہ دہلی وقف بورڈ میں مبینہ منی لانڈرنگ سے متعلق ہے۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ امانت اللہ خان نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا اور وقف بورڈ کی زمین کم قیمت پر خریدی۔ اس کے ساتھ ہی ای ڈی نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ خان نے اس رقم کا استعمال منی لانڈرنگ کے لیے کیاہے۔ ای ڈی کے مطابق امانت اللہ خان دہلی وقف بورڈ کی بھرتیوں میں بے قاعدگیوں کے اہم ملزم ہیں۔ اس معاملے میں چار افراد کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے اور وہ فی الحال عدالتی حراست میں ہیں۔ ای ڈی کے مطابق امانت اللہ خان نے مجرمانہ سرگرمیوں سے کافی جائیداد خریدی ہے۔ای ڈی کے ان تمام الزامات پر مشتمل سپلیمنٹری چارج شیٹ کا کوئی نوٹس نہیں لیا اور امانت اللہ خان کو ضمانت دے دی۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…