وراٹ کوہلی نے اپنے ٹیسٹ کیریئر میں 9000 رنز مکمل کر لیے ہیں۔ بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا پہلا میچ بنگلور میں کھیلا جا رہا ہے۔ وراٹ کوہلی ٹیم انڈیا کی پہلی اننگز میں صفر پر آؤٹ ہوئے تھے۔ لیکن انہوں نے دوسری اننگز میں واپسی کی اور نصف سنچری اسکور کی۔ وراٹ کوہلی نے بھارت-نیوزی لینڈ ٹیسٹ میچ میں ایک خاص ریکارڈ اپنے نام کر لیا ہے۔وراٹ کوہلی کے ساتھ سرفراز خان نے بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ وہ نصف سنچری لگا چکے ہیں۔
ہندوستان کے لیے ٹیسٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے کے معاملے میں وراٹ کوہلی چوتھے نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔ اس فارمیٹ میں بھارت کے لیے سب سے زیادہ رنز سچن تندولکر نے بنائے ہیں۔ انہوں نے 15921 رنز بنائے ہیں۔ سچن تندولکر نے 51 سنچریاں اور 68 نصف سنچریاں بنائی ہیں۔ دوسرے نمبر پر راہول ڈریوڈ ہیں۔ راہول ڈریوڈ نے 13265 رنز بنائے ہیں۔ اس کے بعد سنیل گواسکر ہیں۔ سنیل گواسکر نے 1012 رنز بنائے ہیں۔ وہیں وراٹ کوہلی چوتھے نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔
وراٹ کوہلی کی یہ کامیابی انہیں ہندوستانی کرکٹ کی تاریخ
وراٹ کوہلی کی یہ کامیابی انہیں ہندوستانی کرکٹ کی تاریخ کے صفحات میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑیوں میں سے ایک بنا دیتی ہے۔ اس کامیابی کے ساتھ انہوں نے صرف 116 میچوں میں 9000 رنز بنائے ہیں۔ اس طرح وہ 200 میچوں میں 15921 رنز بنانے والے سچن تندولکر، 163 میچوں میں 13265 رنز بنانے والے راہول ڈریوڈ اور 125 میچوں میں 10122 رنز بنانے والے سنیل گواسکر سے آگے ہیں۔
سچن گواسکر اور ڈریوڈ کا ریکارڈ نہیں توڑ سکے
دوسری جانب سچن ٹنڈولکر نے 2004 میں آسٹریلیا کے خلاف سڈنی ٹیسٹ میں 9 ہزار رنز مکمل کیے تھے۔ سچن تندولکر نے یہ کارنامہ 179 اننگز میں انجام دیا جب کہ سابق کوچ راہول ڈریوڈ نے سب سے کم 176 اننگز میں یہ کارنامہ انجام دیا۔ انہوں نے 2006 میں کنگسٹن ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنے ٹیسٹ کیریئر کے 9 ہزار رنز مکمل کیے تھے۔
بھارت ایکسپریس
اٹل انوویشن مشن کے سابق ڈائریکٹر چنتن وشنو نے 26 دسمبر 2023 کو ایک رائے…
پی ایم مودی نے آئین ساز اسمبلی کے سربراہ ڈاکٹر راجندر پرساد کا ایک آڈیو…
اڈیشہ کے اپنے دو روزہ دوروں کے دوران نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، شانموگرتنم…
" مدن سبنویس، چیف اکنامسٹ، بینک آف بڑودہ نے کہا یہ ایک مثبت علامت ہے…
ہندوستانی آٹوموبائل سیکٹر نے پچھلے چار سالوں میں 36 بلین ڈالر سے زیادہ کی ایف…
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شرح مبادلہ میں استحکام کے باعث خطے میں افراط…