-بھارت ایکسپریس
انڈین پریمیئرلیگ میں زبردست مقابلوں کا دور جاری ہے۔ کرکٹ فینس اتوار کے روز ہوئے گجرات ٹائٹنس اور کولکاتا نائٹ رائیڈرس مقابلے کی دلچسپی سے پوری طرح ابھربھی نہیں پائے تھے کہ پیر کے روز ایک دوسرا شاندار میچ دیکھنے کو ملا۔ لکھنؤ سپر جائنٹس اوررائل چیلنجرس بنگلور کے درمیان ہوئے اس میچ میں ناظرین کو نصف سنچری اور چوکوں چھکوں کی زبردست بارش دیکھنے کو ملی۔ میچ میں جہاں پانچ بلے بازوں نے نصف سنچری لگائی۔ وہیں 27 چھکے لگے۔
بنگلورو میں کھیلے گئے اس ہائی اسکورننگ میچ میں پہلے بلے بازی کرتے ہوئے رائل چیلنجرس بنگلورو نے 20 اووروں میں محض 2 وکٹ کے نقصان پر 212 رنوں کا بڑا اسکور بنایا۔ ٹاپ-3 بلے بازوں وراٹ کوہلی، کپتان فاف ڈوپلیسی اور گلین میکسویل نے نصف سنچری لگائی۔ جواب میں لکھنو کی شروعات خراب رہی اور ایک وقت 4 اووروں میں 33 رن بناکر 3 وکٹ گنوا چکی تھی۔
اسٹوئنس اور پورن کی شاندار بلے بازی
ابتدائی جھٹکوں سے پریشان لکھنؤ سپر جائنٹس کے بلے بازوں نے جوابی حملہ بول دیا۔ مارکس اسٹوئنس نے 30 گیندوں پر 6 چوکوں اور 5 چھکوں کی مدد سے 65 اور نکولس پورن نے محض 19 گیندوں پر 4 چوکوں اور 7 چھکوں کی مدد سے 62 رن بناتے ہوئے ہاری بازی کو پلٹنے کا کام کیا۔ آیوش بدونی نے بھی 24 گیندوں پر 30 رن بنائے۔ آخری اوور میں لکھنؤ سپرجائنٹس کو جیت کے لئے پانچ رنوں کی ضرورت تھی اور تین وکٹ باقی تھے۔ کے ایل راہل کی ٹیم کی جیت صرف خانہ پُری نظرآرہی تھی، لیکن ہرشل پتیل نے اوور کی دوسری اور پانچویں گیند پر وکٹ لے کرمیچ کو پھردلچسپ بنا دیا۔ آخری گیند پر ایک رن کی ضرورت تھی اور روی بشنوئی اور اویش خان کی جوڑی کریز پر تھی۔ میچ کی جیت کا رن بائی رن کے طور پر آیا اور لکھنو نے اس میچ کو دلچسپ انداز میں جیت کر آرسی بی کومایوسی میں ڈال دیا۔
حالانکہ ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے لکھنؤ کے بلے بازوں نے زبردست کارکردگی پیش کی، لیکن کمزور فیلڈنگ اور گیند بازی کا خمیازہ رائل چیلنجرس بنگلورو کو ہار کے طور پر بھگتنا پڑا۔ یہ دو غلطیاں ٹیم کے لئے بے حد بھاری پڑیں۔ محمد سراج نے شاندار گیند بازی کرتے ہوئے 4 اوور میں صروف 22 رن دے کر تین وکٹ حاصل کئے، لیکن اننگ کے پانچویں اوور میں ولی کی گیند پر ان سے لکھنؤ کے مارکس اسٹوئنس کا جو کیچ چھوٹا وہ آرسی بی کو بھاری پڑا۔ اس وقت اسٹوئنس کا کھاتہ بھی نہیں کھلا تھا اور لکھنؤ سپرجائنٹس 24 رن پر تین وکٹ گنواکر جدوجہد کر رہی تھی۔ اس کیچ کو لپکنے کے لئے محمد سراج نے پیچھے کی طرف دوڑ لگائی، لیکن گیند تک پہنچنے کے باوجود کیچ نہیں پکڑسکے۔
وہیں مچ کی آخری گیند پر لکھنؤ کو جیت کے لئے ایک رن چاہئے تھا اور اویش خان -روی بشنوئی کی آخری جوڑی کریز پرتھی۔ ہرشل پٹیل کی گیند پر اویش خان بلا نہیں لگا پائے، لیکن وکٹ کیپر دنیش کارتک گیند کو صفائی سے کلیکٹ نہیں کرپائے۔ کارتک کی اس غلطی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے لکھنؤ کے بلے باز کو بائی کے طور پر رن دوڑنے میں کامیاب ہوئے۔
-بھارت ایکسپریس
طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…
اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…