بھارت کی سب سے بڑی آئی ٹی کمپنیوں میں سے ایک وپرو نے بروز بدھ اپنے 300 ملازمین کو نوکری سے نکال دیا۔ وپرو کمپنی نے مون لائٹنگ کے الزام پر اتنی بڑی کارروائی کی ہے۔ وپرو کے چیئرمین رشد پریم جی نے اسے کمپنی کے ساتھ دھوکہ دہی قرار دیا ہے۔ رشد پریم جی نے کہا کہ کمپنی میں ایسے کسی ملازم کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے جو وپرو کے پے رول پر رہتے ہوئے مون لائٹنگ کرتا ہو۔ ایسے میں سوال اٹھنے لگے ہیں کہ یہ کون سی مون لائٹنگ ہے، جس کی وجہ سے لوگوں کی نوکریاں ختم ہو رہی ہیں۔
یہ ہیں مسائل- ملازمتوں کی کمی، مہنگائی کے مقابلے میں تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونا اور بڑی بے یقینی کا دور۔ مینجمنٹ کنسلٹنگ فرم ڈیلوئٹ نے اپنے سروے میں پایا ہے کہ ہندوستان میں بالترتیب ‘Millennial’ اور ‘Generation Z’ کے تیس اور چالیس فیصد سے زیادہ نوجوان اپنے اخراجات پورے کرنے کے لیے ‘سائیڈ جاب’ کرنے پر مجبور ہیں۔
ایک سال قبل اسی سروے میں دونوں نسلوں کے نصف سے زائد نوجوانوں نے کہا تھا کہ ان کے مسلسل تناؤ کی بنیادی وجوہات ملازمتیں، ذاتی معاشی حالات، خاندانی ضروریات اور ملازمت کے کم امکانات ہیں۔
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…