علاقائی

Weather Forecast in India: ہندوستان میں موسم کا بلدلاانداز ، دہلی-این سی آر سمیت 13 ریاستوں میں گرج چمک کے ساتھ تیز بارش کا امکان

Weather Forecast in India:ملک بھر میں موسم میں تبدیلی کا سلسلہ جاری ہے۔ قومی راجدھانی سمیت بیشتر علاقوں میں بارش سے لوگوں کو گرمی سے راحت ملی ہے۔ ذرائع کے مطابق 2 مئی کو ملک بھر کی 11 ریاستوں میں گرج چمک کے ساتھ تیز بارش کا امکان ہے۔ دہلی، کیرالہ تمل ناڈو، جنوبی داخلہ کرناٹک، اتر پردیش، مغربی بہار کے کچھ حصوں میں تیز بارش کے ساتھ آسمانی بجلی گرنے کا امکان ہے۔

دہلی میں پیلا الرٹ

  ہندوستان کے محکمہ موسمیات نے منگل اور بدھ کو بارش کے لیے یلو الرٹ جاری کیا ہے۔ ماہرین موسمیات نے اگلے 3 سے 4 دنوں تک آسمان ابر آلود رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ پیر کو کم سے کم درجہ حرارت 19.6 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جو معمول سے پانچ درجے کم ہے، جو ایک دن پہلے 22.8 ڈگری سیلسیس تھا۔ اس دوران شہر کے بعض علاقوں میں زیادہ سے زیادہ اور کم سے کم درجہ حرارت میں فرق دو ڈگری سیلسیس سے بھی کم رہا۔ جعفرپور میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 21.4 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جو شہر کا سب سے کم درجہ حرارت ہے، جب کہ کم سے کم درجہ حرارت 20 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔

ملک کے بیشتر حصوں میں مئی کا مہینہ موسلا دھار بارشوں کے ساتھ سیاہ آسمان اور تیز ہواؤں کے ساتھ شروع ہو گیا ہے۔ اس غیر موسمی بارش کی وجہ سے دارالحکومت دہلی کا درجہ حرارت معمول سے 13 ڈگری سیلسیس کم ہو گیا ہے۔ صرف دہلی ہی نہیں تمام ہمالیائی ریاستوں جموں و کشمیر، پنجاب، ہریانہ، چندی گڑھ، اتراکھنڈ اور ہمالیائی خطہ میں بھی موسلادھار بارش ہوئی ہے۔ محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ آئندہ چار روز تک ایسا ہی موسم جاری رہ سکتا ہے۔ آئی ایم ڈی حکام کا کہنا ہے کہ اس بے موسم بارش کی بڑی وجہ ویسٹرن ڈسٹربنس ہے۔

2010 کے بعد دہلی میں سرد ترین دن

  یکم مئی کو ہونے والی موسلادھار بارش  کے بعد شدید سردی نے دہلی والوں کوایک بار پھر یاد دلا دی سردیوں کی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق دارالحکومت میں 2010 کے بعد یہ مہینے کا دوسرا سرد ترین دن تھا۔ صفدرجنگ میں پیر کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 26.1 ڈگری سیلسیس تھا، جو اس سال مارچ کے وسط کے بعد سے سب سے کم درج کیا گیا ہے۔ سال کے اس وقت جب موسم گرما (مئی) کی لپیٹ میں ہے، موسم یقیناً خوشگوار ہوگیا ہے لیکن سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے شہر میں کئی مقامات پر جمع پانی کے سبب لوگوں کو ٹریفک جام کا سامنا بھی کرنا پڑا۔

Abu Danish Rehman

Recent Posts