Tripura Elections: تریپورہ میں 60 اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹنگ ختم ہو گئی ہے۔ صبح سویرے ہی ووٹروں نے اپنے امیدوار کو جتوانے کے لیے بوتھوں پر ووٹ ڈالنا شروع کر دیا۔ پولنگ اسٹیشنوں پر صبح 7 بجے سے ہی ہجوم نظر آیا اور یہ سلسلہ شام 4 بجے تک جاری رہا۔ انتخابی عہدیداروں نے بتایا کہ تریپورہ میں جمعرات کے روز شام 4 بجے تک 28.14 لاکھ رائے دہندگان میں سے 81 فیصد نے سخت سیکورٹی کے درمیان اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ جبکہ 2013 اور 2018 کے اسمبلی انتخابات میں بالترتیب 91.82 فیصد اور 89.38 فیصد ووٹ ڈالے گئے تھے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے انتخابی افسر نے کہا کہ “پولنگ باضابطہ طور پر شام 4 بجے ختم ہونے کے بعد بھی، ریاست بھر کے کئی پولنگ اسٹیشنوں پر ایک لاکھ سے زیادہ ووٹر اب بھی قطار میں کھڑے ہیں۔ حتمی پولنگ فیصد 86 فیصد سے تجاوز کر سکتا ہے۔
259 امیدوار میدان میں اترے
60 رکنی اسمبلی کے انتخابات میں 31 خواتین سمیت کل 259 امیدوار میدان میں ہیں اور ان میں بی جے پی نے سب سے زیادہ 55 امیدوار کھڑے کیے ہیں، اس کے بعد سی پی آئی (ایم) نے 43، ٹیپرا موتھا پارٹی نے 42، ترنمول کانگریس28 اور کانگریس نے13 امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ 58 آزاد امیدوار اور مختلف چھوٹی جماعتوں کے 14 امیدوار بھی الیکشن لڑ رہے ہیں۔ انتخابات کے انعقاد کے لیے 3,327 پولنگ اسٹیشنز پر 31,000 اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔ جمعرات کو ہونے والی پولنگ میں مجموعی طور پر 28.14 لاکھ ووٹرز، جن میں تقریباً 14 لاکھ خواتین بھی شامل ہیں، اپنا ووٹ ڈالنے کے اہل تھے۔
مختلف اضلاع میں دیکھا گیا تشدد
پولنگ کے دوران ریاست کے مختلف اضلاع سے سیاسی کارکنوں پر حملے، ووٹروں کو دھمکانے اور پولنگ میں خلل ڈالنے کے کئی واقعات سامنے آئے ہیں۔ گومتی، سپاہی جلا، جنوبی تریپورہ اور مغربی تریپورہ اضلاع میں حزب اختلاف کے کم از کم 60 کارکنان کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ اہم اپوزیشن سی پی آئی (ایم) نے الزام لگایا کہ “بی جے پی کارکنوں نے چار اضلاع کے 25 سے زیادہ پولنگ اسٹیشنوں سے امیدواروں کے پولنگ ایجنٹوں کو بے دخل کیا”۔ تریپورہ کے چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) گتے کرن کمار دنکر راؤ نے کہا کہ جہاں بھی اتھارٹی کو پریشانی کے بارے میں کوئی اطلاع ملی، سیکورٹی فورسز کو فوری طور پر مسائل کو حل کرنے کے لیے بھیج دیا گیا۔
ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ ایک کانسٹیبل کو گومتی ضلع میں حکمراں بی جے پی کو ووٹ دینے کی ترغیب دینے میں اس کے مبینہ کردار کی وجہ سے معطل کر دیا گیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں بشمول سی پی آئی (ایم) اور کانگریس نے شکایت کی کہ سنتیربازار، ہرش مکھ، دھان پور اور ککرابن سمیت کئی مقامات پر حکمراں پارٹی کے کارکنوں نے اپوزیشن پارٹیوں کی حمایت کرنے والے ووٹرز کو پریشان کیا۔
-بھارت ایکسپریس
راج یوگی برہما کماراوم پرکاش ’بھائی جی‘ برہما کماریج سنستھا کے میڈیا ڈویژن کے سابق…
پارلیمنٹ میں احتجاج کے دوران این ڈی اے اور انڈیا الائنس کے ممبران پارلیمنٹ کے…
این سی پی لیڈرچھگن بھجبل کی وزیراعلیٰ دیویندرفڑنویس سے ملاقات سے متعلق قیاس آرائیاں تیزہوگئی…
سردی کی لہر کی وجہ سے دہلی پر دھند کی ایک تہہ چھائی ہوئی ہے۔…
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…