علاقائی

Assembly Election 2024: سکم اور اروناچل پردیش میں اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ جاری، صبح 9 بجے تک اتنے فیصد پڑے ووٹ

لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ آج صبح 7 بجے سے جاری ہے۔ ملک کی 21 ریاستوں میں 102 سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہو رہی ہے۔ دوسری جانب اروناچل پردیش اور سکم میں بھی اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔ اس دوران لوگ جوش و خروش سے ووٹ ڈال رہے ہیں۔ ووٹرز میں اچھا رجحان نظر آرہا ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ ووٹنگ شام 6 بجے تک ہوگی۔ دونوں ریاستوں میں کل 92 اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹنگ ایک ہی مرحلے میں مکمل ہوگی۔ اس دوران رائے دہندگان میں کافی جوش و خروش نظر آرہا ہے۔ صبح 9 بجے تک اروناچل پردیش میں 6.44 فیصد اور سکم میں 7.90 فیصد ووٹنگ ہوئی۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ اروناچل کی 60 رکنی اسمبلی سیٹوں اور سکم کی 32 سیٹوں کے لیے لوک سبھا انتخابات کے لیے ووٹنگ جاری ہے۔ دونوں ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج 2 جون کو سامنے آئیں گے۔

سکم میں اسمبلی انتخابات کے لیے 146 امیدوار میدان میں ہیں ، جن میں وزیر اعلیٰ اور ایس کے ایم کے سپریمو پریم سنگھ تمانگ، سابق وزیر اعلیٰ اور ایس ڈی ایف کے سربراہ پون کمار چاملنگ شامل ہیں۔ یہاں 4.64 لاکھ سے زیادہ ووٹر ہیں جو آج اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر رہے ہیں۔ ان ووٹرز میں 2,32,381 مرد اور 2,31,545 خواتین ووٹرز ہیں۔

اروناچل میں 8.92 لاکھ ووٹر

اروناچل پردیش میں ووٹنگ جاری ہے۔ اس کے بارے میں وزیر اعلی پیما کھانڈو نے کہا، “آج جمہوریت کا عظیم تہوار ہے اور لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے ووٹنگ ہو رہی ہے۔ مجھے امید ہے کہ اس سال ووٹرز کی تعداد 2019 کے ووٹروں کی تعداد سے زیادہ ہو جائے گی۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی ریاست میں تاریخ رقم کرنے جارہی ہے۔ ہم دونوں لوک سبھا سیٹیں بھی جیتیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے الیکشن میں بی جے پی کو 41 سیٹیں ملی تھیں اور ہمیں امید ہے کہ اس بار بی جے پی کو 60 میں سے 60 سیٹیں ملیں گی۔

قابل ذکر ہے کہ ریاست میں کل 8,92,694 ووٹر ہیں۔ آج اسمبلی سیٹوں کے ساتھ لوک سبھا کی دو سیٹوں پر بھی ووٹنگ ہو رہی ہے۔ ریاست کی 50 اسمبلی سیٹوں کے لیے 133 امیدوار میدان میں ہیں، جب کہ دو لوک سبھا سیٹوں کے لیے کل 14 امیدوار میدان میں ہیں۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ مرکزی وزیر کرن رجیجو اروناچل مغربی لوک سبھا سیٹ پر سابق وزیر اعلیٰ نبم ٹوکی کے خلاف الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اس بار اروناچل پردیش کا انتخابی مسئلہ نہ صرف بنیادی ڈھانچہ تھا بلکہ سرحدی علاقے سے متعلق ترقی بھی انتخابی سرگرمیوں کا حصہ ہیں ۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

5 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

7 hours ago