سابق ہندوستانی خاتون ریسلروینیش پھوگاٹ نے سیاست میں قدم رکھا ہے۔ 100 گرام زیادہ وزن کی وجہ سے پیرس اولمپکس 2024 کے لیے نااہل قرار دیے گئے ہندوستانی پہلوان نے ریسلنگ کو الوداع کہہ دیا تھا۔ ونیش نے کشتی چھوڑ کر کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ اب وہ ہریانہ انتخابات سے قبل انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ اس دوران سابق ہندوستانی خاتون ریسلر نے حیران کُن بیان دیا ہے۔
ونیش نے کہا کہ کانگریس کے پنجے کا نشان تھپڑ کا کام کرے گا۔ انتخابات سے قبل تقریر کرتے ہوئے ونیش نے کہا کہ یہ ہاتھ کا نشان ہے، یہ ہاتھ کا نشان تھپڑ کا کام کرے گا۔ اس کے علاوہ ونیش کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ تھپڑ کی آواز دہلی تک پہنچے گی۔
قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ ونیش نے ہندوستانی ریسلنگ فیڈریشن کے سابق صدر برج بھوشن شرن سنگھ کو نشانہ بنایا ہے۔ جب خواتین پہلوانوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا معاملہ زور پکڑ چکا تھا تو برج بھوشن شرن سنگھ نے کہا تھا کہ اگر ونیش کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی تھی تو انہیں اسی وقت تھپڑ مار دینا چاہیے تھا۔ تاہم اس وقت اس بیان کا جواب دیتے ہوئے ونیش نے کہا تھا کہ اس وقت ان میں اتنی ہمت نہیں تھی۔
آپ کو بتا دیں کہ ونیش پھوگا ٹ ہریانہ کے جند ضلع کی جولانہ سیٹ سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔ ہریانہ میں 5 اکتوبر سے اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ سب کی نظریں ونیش پر ہوں گی جنہوں نے ریسلنگ رِنگ میں سب کو شکست دی ہے۔ اب یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ وہ انتخابی میدان میں کیسی کارکردگی دکھاتی ہیں۔
سیاست میں آنا ضروری تھا۔
انڈیا ٹوڈے کو دیے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں ونیش نے بتایا کہ سیاست میں آنا ان کے لیے مجبوری بن گیا تھا۔ وہ سیاست میں بطور آپشن نہیں آئیں۔ سابق ہندوستانی ریسلر نے کہا کہ ہم سڑکوں پر لڑے لیکن ہمیں کیا ملا؟ ہمیں سوائے گالی اور رسوائی کے کچھ نہیں ملا، میں اولمپکس میں گئی، لیکن کیا مجھے انصاف ملا؟ کچھ نہیں، ہمیں کبھی انصاف نہیں ملا، سیاست میں آنا ایک آپشن نہیں بلکہ ایک ضرورت ہے۔”
بھارت ایکسپریس۔
سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے بدھ کو سپریم کورٹ میں دلیل دی، 'فرض کریں کہ…
بدنام زمانہ مجرم سونو-مونو گینگ نے موکاما بلاک کے نورنگا-جلال پور گاؤں میں موکاما کے…
پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ اس نے بھوک ہڑتال پر بیٹھے…
یہ واقعہ ممبئی جانے والی پشپک ایکسپریس کے جلگاؤں اور پرانڈا اسٹیشنوں کے درمیان پیش…
جے پی سی کے اراکین سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ مجوزہ بل میں…
قابل ذکر بات یہ ہے کہ اگست 2022 میں جے ڈی یو نے ایک بار…