علاقائی

Jharkhand: لڑکی کے 50 ٹکڑے کرنے کے واقعہ پر جھارکھنڈ اسمبلی میں ہنگامہ

Jharkhand: جھارکھنڈ کے صاحب گنج میں 22 سالہ لڑکی ربیتا کے قتل کے بعد اس کی لاش کے 50 ٹکڑے کر دیے گئے، جھارکھنڈ قانون ساز اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے آغاز پر پیر کو کافی ہنگامہ ہوا۔ اپوزیشن بی جے پی کے ایم ایل اے نے ایوان کے اندر اور باہر ایک گھنٹے سے زیادہ وقت تک نعرے بازی کی۔

وہ قتل کے ملزم دلدار انصاری کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ ایوان میں تعزیتی تحریک پیش ہونے کے دوران بھی ہنگامہ نہیں رکا۔ جب بی جے پی ایم ایل اے رندھیر میز پر کھڑے ہوکر زور زور سے چیخنے لگے تو اسپیکر کے حکم پر انہیں ایوان سے باہر نکال دیا گیا۔ یہاں وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے کہا کہ تعزیتی تجویز کے دوران میت پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہئے۔ میں عوام کے جذبات سے واقف ہوں۔

سیشن کی کارروائی شروع ہونے سے پہلے بی جے پی کے ممبران اسمبلی منیش جیسوال، بھانو پرتاپ شاہی، رندھیر سنگھ، ششی بھوشن پرساد مہتا، سمری لال، امر باوری، ڈھولو مہتو اور دیگر نے پلے کارڈ اٹھائے مین گیٹ پر نعرے لگائے۔ انہوں نے جھارکھنڈ کی اسلامائزیشن بند کرو، ربیتا پہاڑیہ کے قاتل دلدار انصاری کو پھانسی دینے جیسے نعرے لگائے۔

بی جے پی لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر اور سابق سی ایم بابولال مرانڈی نے کہا کہ صاحب گنج کا یہ وحشیانہ قتل عام پوری ریاست کو پریشان کرنے والا ہے۔ بنگلہ دیشیوں کو حکومت کی حفاظت میں صاحب گنج اور آس پاس کے اضلاع میں آباد کیا جا رہا ہے۔ ایسے لوگ لو جہاد کے ذریعے سنتھل پرگنہ کی آبادی کو تبدیل کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔ جھارکھنڈ میں غریب سنتھل پہاڑیہ قبیلے کے مرد روزگار کی تلاش میں سنتھل پرگنہ اور جھارکھنڈ چھوڑ کر چلے گئے ہیں اور ان کی بہوؤں اور بیٹیوں پر بنگلہ دیشی ظلم کر رہے ہیں۔ میں نے بار بار کہا ہے کہ سنتھل پرگنہ میں این آر سی کی ضرورت ہے، تاکہ کم از کم ایک بار معلوم ہو جائے کہ کون کہاں سے آئے ہیں، کہاں ،کتنے عرصے سے آباد ہیں اور کیسے آباد ہیں۔

یہ بھی پڑھیں- Aftab Amin Poonawal: آفتاب امین پونا والا نے عدالت کو بتایا کہ غلطی سے دائر کی گئی تھی ضمانت کی درخواست

بی جے پی ایم ایل اے منیش جیسوال نے کہا کہ ریاست میں قتل، عصمت دری کے واقعات عام ہیں۔ ایک قدیم قبیلے کی عورت کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا جاتا ہے اور حکومت کچھ کرنے سے قاصر ہے۔

بعد ازاں ایوان کی کارروائی شروع ہونے کے بعد بھی بی جے پی ممبران اسمبلی نے اس معاملے پر ہنگامہ آرائی جاری رکھی۔ تعزیتی تحریک کے دوران بی جے پی کے رندھیر سنگھ میز پر چڑھ کر ہنگامہ کرنے لگے۔ پھر اسپیکر نے انہیں مارشل آؤٹ کرنے کا حکم دیا۔ اپوزیشن کے چیف وہپ برانچی نارائن نے تعزیتی فہرست میں ربیتا پہاڑیا کا نام شامل کرنے پر زور دیا، لیکن ان کا نام شامل نہیں کیا گیا۔ اس پر بھی فریقین اور اپوزیشن کے درمیان خوب تکرار ہوئی۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Indian realty institutional: ہندوستان کے رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں ادارہ جاتی سرمایہ کاری نے 2024 میں ایک قائم کیا نیا ریکارڈ

ہندوستان کا رئیل اسٹیٹ سیکٹر 2024 میں بے مثال رفتار حاصل کرنے کے لیے تیار…

2 minutes ago

NIPL اگلے سال چار سے چھ اضافی ممالک میں UPI شروع کرنے کا بنا رہا ہے منصوبہ

NIPL، نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا (NPCI) کا ایک مکمل ملکیتی ذیلی ادارہ، UPI کو…

15 minutes ago

PE-VC فنڈز کی سرمایہ کاری میں 156% اضافہ، نومبر میں 4 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری

پرائیویٹ ایکویٹی (PE) اور وینچر کیپیٹل (VC) فنڈز نے نومبر 2024 میں ملک میں مجموعی…

44 minutes ago

Net direct tax receipts grows: وسط دسمبر تک براہ راست ٹیکس کی وصولی 16.45 فیصد بڑھ کر 15.82 لاکھ کروڑ روپے ہوئی

رواں مالی سال میں براہ راست ٹیکس کی وصولی نئی بلندی کو چھو گئی ہے۔…

1 hour ago

World Bank: بھارت 2024 میں ترسیلات زر وصول کرنے والا سب سے بڑا ملک بنا، ایک سال میں موصول ہوئے129 بلین ڈالر

سال 2024 میں، ہندوستان نے 129 بلین ڈالر کے ساتھ ترسیلات زر (منی ریمیٹنس) وصول…

2 hours ago

US takes tough stand on Pakistan: پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر امریکہ سخت، چار اداروں پر لگائی پابندی

امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ امریکہ نے اس معاملے پر مسلسل اپنے خدشات کا…

2 hours ago