سیاست

Pathaan Controversy: جینت چودھری کے پی ایم مودی پر متنازعہ بیان پر بی جے پی برہم، کہا- ایس پی کا کردار داخل ہو گیا، ہوشیار رہیں

Pathaan Controversy: فلم پٹھان کے گانے ‘بیشرم رنگ’ کو لے کر ملک میں تنازع بڑھتا جا رہا ہے۔ ہندو اور مسلم تنظیموں کے احتجاج کے بعد سیاسی بیان بازی بھی تیز ہوگئی ہے۔ اسی تناظر میں وزیر اعظم نریندر مودی پر راشٹریہ لوک دل (RLD) کے سربراہ جینت چودھری کا متنازعہ بیان آیا ہے۔ جس میں انہوں نے کہا کہ مودی جی اب کپڑوں کی بات کرتے ہیں کہ فلاں اداکار نے  ایسے کپڑے پہنے ہیں۔

لعنت ہے، دروازے پر دستک دینے سے معلوم ہوا کہ جب اکیلے ہوتے ہیں تو کیسی تصویر دیکھتے ہیں؟ آر ایل ڈی کے سربراہ جینت چودھری نے یوپی کے مظفر نگر میں ایک جلسہ کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف یہ متنازعہ تبصرہ کیا۔ جینت چودھری کے اس تبصرہ پر بی جے پی نے سخت اعتراض ظاہر کرتے ہوئے جوابی حملہ کیا ہے۔

بی جے پی کا جینت پر جوابی حملہ

مظفر نگر کے کھتولی میں وزیر اعظم نریندر مودی پر جینت چودھری کے متنازعہ تبصرہ کا معاملہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ بی جے پی بزنس سیل کے ریاستی کنوینر ونیت شاردا نے جینت چودھری پر جوابی حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جینت چودھری کے اندر سماج وادی پارٹی کا کردار داخل ہو گیا ہے۔ جینت چودھری، سمجھ جاؤ، ہوشیار رہو، ملک سے معافی مانگو۔

یہ بھی پڑھیں: Khatauli Bypolls: بی جے پی نے کھتولی ضمنی انتاخابات میں پوری طاقت لگائی، RLD بھی پیچھے نہیں

یوگی آدتیہ ناتھ سے سوال

وزیر اعظم نریندر مودی کے علاوہ جینت چودھری نے کھتولی کے جلسہ میں یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے بھی سوالات پوچھے۔ جینت نے کہا،تو  ادھر ادھر کی نہ بات کر، یہ بتا کہ قافلہ کیوں لوٹا؟ ایک سال گزر چکا ہے اور بی جے پی حکومت بار بار کسانوں کے مقدمات واپس لینے کی بات کر رہی ہے۔ لیکن آج تک مقدمات واپس نہیں لیے گئے، یہ ان کی ناکامی ہے۔

بلاول پر جینت نے کیا کہا؟

جینت چودھری نے پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے پی ایم مودی پر تبصرہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی کی کارکردگی پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے لوگ مختلف اضلاع میں احتجاج کر رہے ہیں، غصے کا اظہار کر رہے ہیں، وہ ملک میں موجود پاکستان کے سفیر کو طلب کر کے ان سے جواب کیوں نہیں مانگتے؟

-بھارت ایکسپریس

Bharat Express

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

38 mins ago