دیوالی کے تہوار کے طور پر منایا جانے والا روشنیوں کا تہوار کرناٹک کے یادگیر ضلع کے شاہ پورہ تعلقہ کے ہوٹھ پیٹ گاؤں میں ماتم میں بدل گیا۔ یہاں آلودہ پانی پینے سے دو لوگوں کی موت ہو گئی اور 40 سے زیادہ لوگ ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ حکام نے بدھ کو یہ معلومات دی۔ یہ واقعہ بدھ کے روزسامنے آیا ہے۔ حکام کے مطابق موت پیر کو ہوئی تھی اور اس کے بعد سے گاؤں کے لوگ مسلسل بیمار ہو رہے ہیں۔
پورے گاؤں میں خوف کا ماحول ہے اور زیادہ تر مقامی لوگوں میں الٹی اور اسہال کی علامات ظاہر ہو رہی ہیں۔ صحت کے حکام نے صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے وہاں کیمپ لگا دیا ہے۔
مقامی لوگوں میں ہیضہ پھیلنے کا خدشہ ہے۔ یہ سب کچھ اس وقت ہوا جب پرانے کنویں سے نل کے کنکشن کے ذریعے گھروں کو پانی فراہم کیا جاتا تھا۔ شبہ ہے کہ کنویں کا پانی آلودہ ہے۔
مرنے والوں کی شناخت ہوناپا گوڑا اور ارما کے طور پر ہوئی ہے۔ مقامی لوگوں نے پرانے کنویں سے پینے کے پانی کی فراہمی کے حوالے سے متعدد بار شکایت کی لیکن حکام نے آنکھیں موند لیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے پانی کے نمونے لے کر لیبارٹری میں ٹیسٹ کرائے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق یہ پانی پینے کے قابل نہیں ہے۔ باسوراج پاٹل، ایک رہائشی نے کہا کہ حکام کو یہ معلوم تھا، لیکن پھر بھی انہوں نے کچھ نہیں کیا۔
تعلقہ ہیلتھ آفیسر رمیش گٹیدرا شاہ پورہ نے بتایا کہ کنویں کے پانی اور اوور ہیڈ ٹینک کے پانی کے نمونوں کی جانچ کی گئی ہے اور نتائج سامنے آئے ہیں کہ انہیں پینے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
خرابی پائپ لائن میں ہے جس کی تحقیقات حکام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پینے کے پانی کی فراہمی کے لیے متبادل انتظامات کیے گئے ہیں۔
کھرگے نے کہا کہ جھارکھنڈ میں پی ایم مودی کی تقریر ایک جملہ ہے۔ ان…
جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات سے پہلے ملک کی سب سے بڑی جانچ ایجنسی سینٹرل بیورو…
یو پی مدرسہ ایکٹ کو برقرار رکھتے ہوئے ، سپریم کورٹ نے توثیق کردی ہے…
قرآن کانفرنس میں احکام قرآن کی خلاف ورزی کیوں ؟ کیا مراقبہ کے لحاظ سے…
سی ایم ای پونے، 1943 میں قائم ایک باوقار ملٹری انسٹی ٹیوٹ، اس منفرد تقریب…
نیشنلسٹ موومنٹ کے رہنما دیولت باہسیلی نے کہا کہ "اگر دہشت گردی کا خاتمہ ہو…