علاقائی

Corona Virus Update: کووڈ کے معاملات میں اضافہ ، JN.1 معاملے آئے سامنے ، مرکز نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو چوکنا رہنے حدایت

Corona Virus Update: گزشتہ چند دنوں سے کورونا وائرس کی وبا کا خطرہ تیزی سے بڑھ گیا ہے۔ اس بار Omicron کے ذیلی قسم JN.1 نے تباہی مچا دی ہے۔ اس ویرینٹ کا اثر ہندوستان سمیت کئی ممالک میں دیکھا جا رہا ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے اسے ‘ویریئنٹ آف کنسرن’ قرار دیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ خطرناک ہے۔ ہندوستانی SARS-CoV-2 جینومکس کنسورشیم کے مطابق، CoVID-19 کا JN.1 ذیلی قسم 15 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پھیل چکا ہے اور اب تک 923 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

ہندوستانی SARS-CoV-2 جینومکس کنسورشیم کے اعداد و شمار کے مطابق کرناٹک میں سب سے زیادہ 214، مہاراشٹر میں 170، کیرالہ میں 154، آندھرا پردیش میں 105، گجرات میں 76 اور گوا میں 66 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق تلنگانہ اور راجستھان میں JN.1 کے 32-32، چھتیس گڑھ میں 25، تمل ناڈو میں 22، دہلی میں 16، ہریانہ میں پانچ، اڈیشہ میں تین، مغربی بنگال میں دو اور اتراکھنڈ میں ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔ .

ملک میں کورونا کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔
حکام نے بتایا کہ ملک میں کورونا انفیکشن کے کیسز بڑھ رہے ہیں اور JN.1 سب ویرینٹ کے کیسز سامنے آئے ہیں، لیکن فی الحال ان کو لے کر پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ کیونکہ زیادہ تر لوگ گھر پر ہی علاج کروانے کو ترجیح دے رہے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انفیکشن زیادہ جان لیوا نہیں ہے۔

محتاط رہنے کی سخت ہدایات
ملک میں کووڈ کے معاملات میں اضافہ اور JN.1 ذیلی قسم کے معاملات کے سامنے آنے کے بعد، مرکز نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو چوکنا رہنے کو کہا ہے۔ ریاستوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ نظر ثانی شدہ نگرانی کی حکمت عملی کے لیے مرکزی وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے اشتراک کردہ تفصیلی آپریشنل رہنما خطوط کی مؤثر تعمیل کو یقینی بنائیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے اسے دلچسپی کی ایک قسم کے طور پر درجہ بندی کیا ہے، یعنی ایک ایسی شکل جس کی نگرانی کرنے کی ضرورت ہے، کیسز میں تیزی سے اضافے کے درمیان۔

کورونا کا خطرہ کم کرنے کے لیے یہ کھائیں یہ چیزیں

سائنسدانوں نے مطالعہ میں شامل 702 شرکاء میں سے 278 افراد کوہری سبزیوں پر مبنی خوراک لینے کا مشورہ دیا۔ اس گروپ کے لوگ باقیوں سے زیادہ سبزیاں، پھلیاں اور گری دار میوے کھاتے تھے۔ اور دودھ یا گوشت کی مصنوعات بھی کم کھاتے تھے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ نان ویج کھانے والے آدھے سے زیادہ لوگ اس وائرس سے متاثر ہو گئے۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

CJI DY Chandrachud: سی جے آئی کے والد کو ڈر تھا کہ کہیں ان کا بیٹا طبلہ بجانے والا بن جائے، جانئے چندرچوڑ کی دلچسپ کہانی

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ والدین کے اصرار پر موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہوں…

2 hours ago

Robot Committed Suicide: زیادہ کام سے تنگ ہوکر روبوٹ نے کرلی خودکشی،عالمی سطح پر پہلی روبوٹ خودکشی ریکارڈ

یہ واقعہ 29 جون کی سہ پہر پیش آیا۔ ’روبوٹ سپروائزر‘ سٹی کونسل کی عمارت…

2 hours ago