علاقائی

MP High Court: انہیں15 دن کے لیے رہا کر دو، میں ماں بننا چاہتی ہوں، شوہر کی رہائی کے لیے بیوی پہنچی ہائیکورٹ

MP High Court: مدھیہ پردیش ہائی کورٹ میں ایک کیس سامنے آیا ہے، جس میں ایک خاتون نے درخواست دائر کی ہے کہ اس کے شوہر کو جیل سے رہا کیا جائے کیونکہ وہ ماں بننا چاہتی ہے۔ اب اس معاملے میں ہائی کورٹ نے خاتون کے طبی معائنے کی ہدایات دی ہیں تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ وہ حاملہ ہو سکتی ہے یا نہیں۔ خاتون کا شوہر کسی نہ کسی مجرمانہ معاملے میں اندور سینٹرل جیل میں بند ہے۔ درخواست گزار خاتون نے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے، جس میں اپنے شوہر کو اندور جیل سے 15 سے 20 دن کے لیے رہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ وہ بچہ پیدا کرنا چاہتی ہے۔ اس نے عدالت میں بچہ پیدا کرنے کو اپنا ‘بنیادی حق’ قرار دیا ہے۔

کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس وویک اگروال کی بنچ نے جبل پور میڈیکل کالج کے ڈین کو ماہر ڈاکٹروں کی ایک ٹیم بنانے کی ہدایت دی ہے۔ ڈاکٹروں کی یہ ٹیم جانچ کرے گی کہ آیا عورت جسمانی طور پر حاملہ ہونے کے لیے فٹ ہے یا نہیں۔ کیس کی اگلی سماعت 22 نومبر کو ہوگی۔ سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ درخواست گزار کا شوہر فوجداری کیس میں جیل میں ہے اور وہ حاملہ ہونا چاہتی ہے۔ درخواست گزار نے اس مقصد کے لیے اپنے شوہر کی جیل سے رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ عدالت نے خاتون درخواست گزار کو 7 نومبر کو جبل پور میڈیکل کالج کے ڈین کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

سرکاری وکیل نے کہا- وہ ماں نہیں بن سکتی

درخواست گزار خاتون نے اپنی درخواست کی حمایت میں ریکھا بمقابلہ راجستھان حکومت 2022 کیس میں راجستھان ہائی کورٹ کے حکم کا بھی حوالہ دیا۔ اس معاملے میں ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ نے عمر قید کی سزا پانے والے قیدی کو بچہ پیدا کرنے کے لئے 15 دن کی پیرول دی تھی۔ ریاستی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے خاتون کی درخواست کی مخالفت کی اور دعویٰ کیا کہ وہ حاملہ ہونے کی عمر کو عبور کر چکی ہے۔ لہذا قدرتی طور پر یا مصنوعی حمل کے ذریعے حاملہ ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Rahul Gandhi vs Asaduddin Owaisi: ہم نے یو پی اے کو سپورٹ کرنے کے لیے کتنے پیسے لیے؟اسد الدین اویسی نے راہل گاندھی کے حملے پر پوچھے 4 سوالات

دونوں فریقوں کو سننے کے بعد جسٹس وویک اگروال نے جبل پور میڈیکل کالج کے ڈین کو ہدایت دی کہ وہ پانچ ڈاکٹروں کی ایک ٹیم بنائیں، جن میں تین گائناکالوجسٹ ہیں، ایک سائیکاٹرسٹ اور دوسرا اینڈو کرائنولوجسٹ ہے۔ یہ ٹیم درخواست گزار خاتون کا معائنہ کرے گی اور یہ معلوم کرے گی کہ آیا وہ حاملہ ہو سکتی ہے۔ یہ ٹیم 15 دن میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

لندن میں امریکی سفارت خانہ کے قریب مشتبہ پیکج دھماکہ! برطانیہ میں الرٹ، گیٹوک ایئرپورٹ خالی کرا لیا گیا

لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…

3 minutes ago

Legal aspects of US prosecutors charging Gautam Adani: گوتم اڈانی مجرم ثابت ہونے تک بے قصور ہیں ،امریکہ میں صرف ان پر الزامات لگے ہیں،ایڈوکیٹ وجئے اگروال

ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…

30 minutes ago

ونود تاؤڑے نے راہل گاندھی-کھڑگے کو بھیجا 100 کروڑ کا نوٹس، کہا- ’معافی مانگیں ورنہ ہوگی قانونی کارروائی‘

بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…

2 hours ago

Sanatana dharma controversy: اودے ندھی اسٹالن کو سپریم کورٹ سے فروری تک ملی راحت،مقدمے کی منتقلی سے متعلق درخواست پر سماعت جاری

سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…

3 hours ago

IND vs AUS 1st Test Day 1: ٹیم انڈیا نے آسٹریلیائی کھلاڑیوں کو دن میں دکھائے تارے،40 رنز پر آدھی ٹیم لوٹی پویلین

آسٹریلیا کو ابھی تک  پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…

4 hours ago

Delhi Election 2025: ‘فری کی ریوڑی چاہیے یا نہیں… دہلی کے لوگ طے کریں گے ‘، انتخابی مہم کی شروعات پر اروند کیجریوال کا بیان

کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…

5 hours ago