نوادہ: کانگریس کے قومی صدر نے بہار کے نوادہ کے مہادلت ٹولہ میں غنڈوں کی فائرنگ سے 80 گھروں کو آگ لگانے کے واقعہ کو جنگل راج کا نام دیا ہے۔ انہوں نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے کام کرنے کے انداز پر سوال اٹھائے ہیں۔ کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے اس واقعہ کو لے کر نتیش حکومت پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر لکھا، ’’بہار کے نوادہ میں مہادلت ٹولہ پر غنڈوں کی دہشت این ڈی اے کی ڈبل انجن والی حکومت کے جنگل راج کا ایک اور ثبوت ہے۔ یہ انتہائی قابل مذمت ہے کہ تقریباً 100 دلتوں کے گھروں کو آگ لگا دی گئی، فائرنگ کی گئی اور رات کے اندھیرے میں غریب خاندانوں کا سب کچھ چھین لیا گیا۔ بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کی دلتوں اور پسماندہ لوگوں کے تئیں انتہائی بے حسی، مجرمانہ غفلت اور سماج دشمن عناصر کی حوصلہ افزائی اب اپنے عروج پر ہے۔ وزیر اعظم مودی ہمیشہ کی طرح خاموش ہیں، نتیش جی اقتدار کے لالچ میں بے فکر ہیں اور این ڈی اے کے اتحادی پارٹیوں کے منہ میں دہی جمی ہوئی ہے۔
وہیں، کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ایکس پوسٹ پر لکھا، ’’بہار کے نوادہ میں مہادلتوں کے 80 سے زیادہ مکانات کو نذر آتش کرنے کا واقعہ انتہائی خوفناک اور قابل مذمت ہے۔ درجنوں راؤنڈ گولیاں چلا کر اور لوگوں کو بے گھر کر کے اتنے بڑے پیمانے پر دہشت پیدا کرنا اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ ریاست میں امن و امان کی صورتحال مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے۔ گاؤں کے غریب لوگ عدم تحفظ اور خوف کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ ہم ریاستی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسی ناانصافی کرنے والے غنڈوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور تمام متاثرین کی مناسب بحالی کی جائے۔‘‘
دراصل، یہ واقعہ نوادہ ضلع کے مفصل تھانہ علاقے کے دیدور کرشنا نگر گاؤں میں پیش آیا۔ اس مہادلت ٹولہ میں مہادلت خاندانوں کے 100 سے زیادہ گھر رہتے ہیں۔ گاؤں والوں کے مطابق اچانک ہونے والے واقعے سے لوگ کچھ سمجھ نہیں پائے۔ گولیوں کی آواز سن کر بستی میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ لوگ اپنی جان بچانے کے لیے ادھر ادھر بھاگنے لگے۔
گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ بدھ کی رات تقریباً 7.30 بجے اس وقت پیش آیا جب مہادلت بستی کے کئی گھروں میں خواتین کھانا بنا رہی تھیں۔ اس واقعے میں ضروری گھریلو سامان جل کر راکھ ہو گیا جب کہ اس آتشزدگی میں کئی مویشی جل کر ہلاک ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی اور کافی کوشش کے بعد آگ پر قابو پالیا۔ اس کے ساتھ ہی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ٹولہ میں متاثرہ خاندانوں میں کھانے پینے کی اشیاء تقسیم کی گئیں۔
موقع پر پہنچے ضلع مجسٹریٹ آشوتوش کمار ورما نے بتایا کہ واقعہ کے بعد پولیس نے 10 لوگوں کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا ہے۔ اس واقعے کی تفتیش جاری ہے۔ جو بھی قصوروار پایا گیا اس کے خلاف انتظامیہ سخت ترین کارروائی کرے گی۔
بھارت ایکسپریس۔
بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…
سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…
آسٹریلیا کو ابھی تک پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…
کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…
اس میچ میں ہندوستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی اور شروعات میں…
شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…