Bihar: بہار کے وزیر تعلیم چندر شیکھر نے ‘رام چرت مانس’ کو لے کر ایک متنازعہ بیان دیا ہے۔ چندر شیکھر نے ‘رام چرت مانس’ کو ایک ایسی کتاب قرار دیا جو سماج میں نفرت کے بیج بوتی ہے۔ نتیش حکومت میں آر جے ڈی کوٹے کے وزیر چندر شیکھر نے کہا کہ وہ دلت پسماندہ اور خواتین کو تعلیم حاصل کرنے سے روکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی چندر شیکھر کے متنازعہ بیان پر ایودھیا کے سنت جگد گرو پرم ہنس اچاریہ نے بہار کے وزیر تعلیم کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
زبان کاٹنے والے کو 10 کروڑ روپے دینے کا اعلان
بہار کے وزیر تعلیم کے بیان سے ناراض جگد گرو پرم ہنس اچاریہ نے کہا کہ میں بہار کے وزیر تعلیم چندر شیکھر کی زبان کاٹنے والے کو 10 کروڑ روپے انعام دینے کا اعلان کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے ریمارکس کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ رام چرت مانس جوڑنے والی کتاب ہے، توڑنے والی نہیں۔ جگد گرو پرم ہنس نے کہا کہ بہار کے وزیر تعلیم نے جس طرح رام چرت مانس کو نفرت کی کتاب قرار دیا ہے، اس سے پورے ملک کو تکلیف پہنچی ہے۔ ایودھیا کے سنت نے کہا، “یہ تمام سناتنیوں کی توہین ہے اور میں اس بیان پر قانونی کارروائی کا مطالبہ کرتا ہوں کہ انہیں ایک ہفتے کے اندر وزیر کے عہدے سے برطرف کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں- Bihar Caste Census: بہار میں ذات کی بنیاد پر مردم شماری کا آغاز، کیسے ہوگی گنتی؟ سمجھیں پورا معاملہ
بی جے پی نے کیا معافی مانگنے کا مطالبہ
ساتھ ہی، بی جے پی بھی بہار کے وزیر تعلیم چندر شیکھر کی رام چرت مانس کو نفرت پھیلانے والی کتاب بتانے پر مشتعل ہے۔ اس بیان کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے بی جے پی نے ان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہندو برادری سے معافی مانگے۔ بی جے پی کے او بی سی مورچہ کے قومی جنرل سکریٹری نکھل آنند نے کہا کہ رام چرت مانس پر بہار کے وزیر تعلیم کا بیان قابل مذمت ہے۔ نکھل آنند نے کہا کہ سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ وزیر تعلیم نالندہ اوپن یونیورسٹی کے کانووکیشن کی تقریب میں بول رہے تھے، جہاں انہوں نے مذہبی منافرت پر مبنی ایسی احمقانہ رائے پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ تیجسوی یادو اپنے لیڈر کے بیان پر اپنا موقف واضح کریں اور اس ملک کے ہندوؤں سے معافی مانگیں۔
ہنگامہ کیوں ہے؟
بدھ کو نالندہ اوپن یونیورسٹی کے کانووکیشن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بہار کے وزیر تعلیم نے منو اسمرتی پر بحث کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کچھ ایسی سوچیں ہیں جو نفرت پھیلانا چاہتی ہیں اور یہ خیالات منواسمرتی سے آئے ہیں۔ چندر شیکھر نے رام چرت مانس کے ایک باب کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ کتاب نفرت پیدا کرتی ہے۔
منو اسمرتی اور رام چرت مانس نفرت پھیلانے والی کتابیں – چندر شیکھر
تقریب کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ تحریریں مختلف ادوار میں نفرت پھیلانے والی ہیں۔ چندر شیکھر نے کہا کہ ایک دور میں منو اسمرتی، دوسرے دور میں رام چرت مانس اور تیسرے دور میں گولولکر کے ‘بنچ آف تھوٹس’ نے نفرت پھیلانے میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا، ”وہ ملک اور معاشرے میں نفرت پھیلاتے ہیں۔ نفرت سے ملک عظیم نہیں بنتا، ملک جب بھی عظیم بنے گا محبت سے ہی بنے گا۔
-بھارت ایکسپریس
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…
دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت اورنوکرشاہی پر کنٹرول سے متعلق کئی موضوعات پر…
ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…
لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…
ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…
بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…