علاقائی

Rural poverty falls faster than Urban: ملک میں غربت کم ہو رہی ہے، دیہی غربت کی شرح FY24 میں پہلی بار 5فیصد سے نیچے: ایس بی آئی  کی رپورٹ

2024 تک ملک میں غربت کی شرح 5 فیصد سے بھی کم ہو گئی۔ اب اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کی ایک حالیہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ غربت کم ترین سطح پر آگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجموعی سطح پر ہم سمجھتے ہیں کہ ہندوستان میں غربت کی شرح اب 4-4.5 فیصد کے درمیان ہوسکتی ہے اور انتہائی غربت تقریباً کم ہوگی۔رپورٹ میں گزشتہ چند سالوں میں دیہی اور شہری غربت کی سطح میں نمایاں بہتری کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ حکومت کےمانگ  کے اخراجات کے سروے کے اعداد و شمار بھی اس کی تائید کرتے ہیں۔سروے کے مطابق مالی سال 2024 میں دیہی غربت میں 4.86 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جو مالی سال 2023 میں 7.2 فیصد اور مالی سال 2012 میں 25.7 فیصد کے مقابلے میں تیزی سے کم ہے۔ اسی طرح شہری غربت مالی سال 2023 میں 4.6 فیصد اور مالی سال 2012 میں 13.7 فیصد کے مقابلے میں مالی سال 2024 میں کم ہو کر 4.09 فیصد رہ گئی۔حال ہی میں وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی کہا تھا کہ پچھلے دس سالوں میں 23 کروڑ سے زیادہ لوگ غربت سے باہر آئے ہیں۔
اگر 2021 کی مردم شماری کرائی جاتی اور دیہی شہری آبادی کے اعداد و شمار شائع کیے جاتے تو غربت کے تخمینے میں معمولی نظرثانی ہو سکتی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہےکہ  ایس بی آئی ریسرچ کا ماننا  ہے کہ آنے والے سالوں میں شہری غربت کی سطح  میں مزید کم ہو سکتی ہے۔انہوں نے مزید کہا، “یہ ممکن ہے کہ 2021 کی مردم شماری مکمل ہونے اور دیہی-شہری آبادی کا نیا حصہ شائع ہونے کے بعد ان اعداد و شمار میں معمولی ترمیم کی جائے۔ ہمارا خیال ہے کہ شہری غربت میں مزید کمی ہو سکتی ہے۔”
ان تخمینوں کا طریقہ کار 2011-2012 میں متعین غربت کی لکیر سے شروع ہوتا ہے، جسے دہائی کی مہنگائی اور قومی نمونہ سروے آفس (این ایس ایس او) کے اعداد و شمار سے اخذ کردہ ایک امتیازی عنصر کے لیے ایڈجسٹ کیا گیا ہے۔ 2023-2024 کے لیے نئی غربت کی لکیر، دیہی علاقوں کے لیے 1,632 روپے اور شہری علاقوں کے لیے 1,944 روپے ہے۔

اس طےشدہ غربت کی لکیر اور جزوی تقسیم کے اعداد و شمار کا استعمال کرتے ہوئے  مالی سال 2024 کے لیے غربت کا تناسب دیہی علاقوں میں 4.86 فیصد اور شہری علاقوں میں 4.09 فیصد لگایا گیا ہے۔رپورٹ میں دیہی غربت میں کمی کی وجہ آبادی کے نچلے 5 فیصد لوگوں میں مانگ میں اضافے کو قرار دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے غربت کی لکیر میں تبدیلی آئی ہے۔

مالی سال 2013 میں غربت کی لکیر 5-10 فیصد کے اندر آگئی تھی، لیکن مالی سال 2024 تک یہ 0-5 فیصد کی سطح پر آ گئی ہے، جو کہ آبادی کے غریب ترین طبقوں کے لیے بہتر معاشی حالات کی نشاندہی کرتی ہے۔غربت کی سطح میں یہ تیزی سے کمی معیار زندگی کو بہتر بنانے اور عدم مساوات کو کم کرنے میں ملک کی ترقی کی عکاسی کرتی ہے۔ پائیدار اقتصادی ترقی اور ہدفی پالیسیوں کے ساتھ خاص طور پر شہری علاقوں میں، ملک غربت میں اور بھی زیادہ کمی لانے کے لئے تیار ہے  ۔

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Chhattisgarh Naxal Attack: نکسلی حملے میں 9 جوان شہید،چھتیس گڑھ کےبیجاپور میں جوانوں کی گاڑی کو آئی ای ڈی دھماکے سے اُڑایا

اے ڈی جی نکسل آپریشن ویویکانند سنہا نے اس حملے میں 9 فوجیوں کے شہید…

41 seconds ago

Delhi Assembly Election 2025: کانگریس نے پیاری دیدی یوجنا کا کیا اعلان، 2500 روپئے ہر ماہ دینے کا وعدہ

دہلی اسمبلی الیکشن سے پہلے کانگریس نے بڑا اعلان کیا ہے اور خواتین کو اپنی…

3 hours ago

بلغاریہ کے ڈائریکٹر کار Konstantin Bojanov کی ہندی فلم ‘دی شیملیس’ –  دو لڑکیوں کی غیر معمولی دوستی اور انڈین ویمن ہڈ کی تلاش

اس طرح انسویا سینگپتا کانز فلم فیسٹیول میں بہترین اداکارہ کا ایوارڈ حاصل کرنے والی…

3 hours ago

India’s First HMPV Virus Case Reported in Bengaluru: بنگلورومیں  آٹھ ماہ کی بچی میں ملا  HMPV وائرس کا پہلا کیس! جانئے  HMPV وائرس کیا ہے؟

پورٹل کے ذریعے رپورٹ کریں۔ سخت قوانین کو نافذ کرنا اور مشتبہ کیسز کے سلسلے…

5 hours ago