علاقائی

Vadodara Boat Accident: وزیر اعظم مودی نے حادثے پرکیا غم کا اظہار، جان گنوانے والوں کے لواحقین کو 2 لاکھ روپے۔ وزیراعلیٰ مقام حادثہ پر پہنچے

جمعرات کی سہ پہر گجرات کے وڈودرہ کی جھیل میں اسکولی بچوں سے بھری کشتی الٹ گئی۔ اس کشتی پر 23 طلباء اور 4 اساتذہ سوار تھے۔ حادثے میں 13 طلباء اور 2 اساتذہ کی موت ہو گئی۔ اس دوران 10 دیگر طلباء اور 2 اساتذہ کو بچا لیا گیا۔ جن میں سے کئی ہسپتال میں داخل ہیں۔ دریں اثنا، حکومت نے امدادی رقم کا اعلان کیا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے وڈودرہ کی ہرنی جھیل میں کشتی الٹنے سے ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کشتی الٹنے کے واقعہ میں ہر مرنے والوں کے لواحقین کو وزیر اعظم کے قومی ریلیف فنڈ (PMNRF) سے 2 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50,000 روپے کی امداد کا بھی اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا، “میں وڈودرہ کی ہرنی جھیل میں کشتی الٹنے کی وجہ سے ہونے والے جانی نقصان سے غمزدہ ہوں۔ دکھ کی اس گھڑی میں میری ہمدردیاں سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ زخمیوں کو جلد صحت یاب کرے۔ مقامی انتظامیہ متاثرہ افراد کو ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے۔

وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ موقع پر پہنچے

 وزیراعلی بھوپیندر پٹیل نے گجرات کے وڈودرہ میں ہرنی موتناتھ جھیل پہنچ کر واقعہ پر دکھ کا اظہار کیا۔ ان کے ساتھ وزیر داخلہ ہرش سنگھوی بھی موقع پر پہنچ گئے۔ اب وہ وڈودرا سٹی کلکٹر سے پورے واقعہ کی جانکاری لے رہے ہیں۔ وڈودرہ کے کلکٹر اے بی گور نے بتایا کہ حادثے کا شکار ہونے والی کشتی میں 16 مسافروں کی گنجائش تھی لیکن اس میں 27 افراد سوار تھے جن میں طلباء اور اساتذہ شامل تھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والے تمام بچوں کا تعلق وڈودرا کے نیو سن رائز اسکول سے ہے۔ موقع پر موجود کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب کشتی میں سوار بچے سیلفی لینے کشتی کے ایک طرف آئے جس کی وجہ سے کشتی جھیل میں ہی الٹ گئی۔ ان بچوں یا اساتذہ میں سے کسی نے بھی لائف جیکٹ نہیں پہنی ہوئی تھی۔ اس وجہ سے جب کشتی الٹ گئی تو سب پانی میں ڈوبنے لگے۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

1 hour ago