علاقائی

Rajasthan Paper Leak: راجستھان ایس آئی ریکروٹمنٹ-2021 پیپر لیک کیس، سپریم کورٹ اس معاملے کی اگلی سماعت 15 مئی کو

راجستھان ہائی کورٹ نے پولیس سب انسپکٹر بھرتی 2021 پیپر لیک سے متعلق معاملے میں چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ II کے 12 اپریل کے حکم کو منسوخ کر دیا ہے۔ جس کے تحت عدالت نے 11 ٹرینی ایس آئیز سمیت کل 12 ملزمان کو غیر قانونی نظربندی سمجھتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے ڈی جی پی سے کہا ہے کہ وہ ملزمان کی غیر قانونی حراست کے حوالے سے تحقیقات کریں اور 15 دن کے اندر اندر نچلی عدالت میں حقائق پر مبنی رپورٹ پیش کریں۔ اس کی بنیاد پر نچلی عدالت کو غیر قانونی حراست کے نکتے کا فیصلہ کرنا چاہیے۔ جسٹس سدیش بنسل کی سنگل بنچ نے ریاستی حکومت کی اپیل کو قبول کرتے ہوئے یہ حکم دیا۔

غیر قانونی حراست کے حوالے سے تحقیقات کا حکم دیا تھا

عدالت نے کہا کہ 19 مارچ 2024 کو چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ نے ڈی جی پی کو دیگر ملزمان کی غیر قانونی حراست کے حوالے سے تحقیقات کا حکم دیا تھا اور ان سے رپورٹ طلب کی تھی۔ ڈی جی پی کی رپورٹ کے بغیرنچلی عدالت کے پاس ان 12 ملزمان کی غیر قانونی حراست کو قبول کرنے کی کوئی بنیاد نہیں تھی۔ یہ تفصیلی تحقیقات کا موضوع تھا۔ ایسے میں ایک ہی کیس میں دو مختلف قسم کے فیصلے دینا مناسب نہیں تھا۔

ریاستی حکومت کی جانب سے درخواست میں کہا گیا تھا کہ ملزمان ایس او جی کی غیر قانونی حراست میں نہیں تھے اور انہیں پوچھ گچھ کے بعد ہی گرفتارکیا گیا تھا۔ ریاستی حکومت کے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر انوراگ شرما نے کہا کہ ملزمان سے 2 اپریل کو پوچھ گچھ کی گئی تھی اور اس وقت انہیں غیر قانونی طور پر حراست میں نہیں لیا گیا تھا۔ پوچھ گچھ کے بعد ہی انہیں  3 اپریل کو گرفتار کیا گیا اور 24 گھنٹے کے اندر عدالت میں پیش کیا گیا۔ ایسے میں ریاستی حکومت نے انہیں عدالت میں پیش کرنے میں کسی قانونی دفعات کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاکت کی کر دی گئی تصدیق، وزیر خارجہ کا بھی ہوا انتقال

ایس او جی نے ملزمان کو آر پی اے سے اٹھایا

ملزمان کی جانب سے کہا گیا کہ ایس او جی نے ملزمان کو آر پی اے سے اٹھایا اور انہیں غیر قانونی حراست میں رکھا اوربعد میں انہیں گرفتار ظاہر کرنے کے بعد عدالت میں پیش کیا۔ نچلی عدالت نے ملزم کو رہا کرنے کا جو حکم دیا ہے وہ درست ہے۔ دونوں فریقین کو سننے کے بعد عدالت نے نچلی عدالت کے حکم کو منسوخ کرتے ہوئے ڈی جی پی کو تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

قابل ذکر ہے کہ 12 اپریل کو سی ایم ایم II نے ملزمان کی غیر قانونی حراست کو دیکھتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس حکم کے خلاف اپیل کی سماعت کرتے ہوئے سنگل بنچ نے اس حکم پر روک لگا دی تھی۔ ساتھ ہی ہائی کورٹ کے اس حکم کو ملزمان کی جانب سے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا، لیکن سپریم کورٹ نے اس معاملے میں مداخلت کرنے سے انکار کرتے ہوئے ہائی کورٹ سے اپنا فیصلہ سنانے کو کہا۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Maharashtra Election 2024:نواب ملک کی بیٹی ثنا ملک کے خلاف شنڈے خیمہ نے اتارا تھا اپنا امیدوار،اب آئی یہ بڑی خبر

اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…

1 hour ago

Jamaat-e-Islami Hind Delegation met with JPC: وقف (ترمیمی) بل 2024 پر جماعت اسلامی ہند کے وفد نے جے پی سی سے کی ملاقات

جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…

2 hours ago

Yuva Chetna: یووا چیتنا ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں 7 نومبر کو پیش کرے گی خراج تحسین

یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…

3 hours ago

MCD Mayor Election: دہلی کے میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کی تاریخ کا اعلان، جانئے کب ہوگی ووٹنگ؟

ایم سی ڈی کے میئر کے عہدہ کا انتخاب گزشتہ چھ ماہ سے زیر التوا…

4 hours ago