لوک سبھا انتخابات 2024 کے پانچویں مرحلے کی ووٹنگ 20 مئی کو ہوگی۔ ووٹنگ سے پہلے سبھی پارٹیاں زیادہ سے زیادہ ووٹروں کو اپنے کیمپ میں لانے میں مصروف ہیں۔ اگر ہم پانچویں مرحلے کی سب سے اہم سیٹوں کی بات کریں تو اس میں رائے بریلی سیٹ آتی ہے۔ 2022 کے انتخابات سے پہلے، ادیتی سنگھ کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو گئی تھیں۔ اس طرح ایک پارٹی میں دو مخالف اکٹھے ہو گئے، لیکن ادیتی سنگھ کے اختلافات دور نہیں ہوئے۔ بی جے پی نے اس سیٹ کو جیتنے کے لیے اپنی پوری طاقت لگا دی ہے، پارٹی کے سبھی سینئر لیڈر یہاں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں، لیکن ان سب کے درمیان ایک خبر نے بے جے پی کی پریشانی بڑھا دی ہے۔
درحقیقت، بھلے ہی بی جے پی کے بڑے لیڈر یہاں مسلسل سرگرم ہیں، لیکن مقامی لیڈران امیدوار سے دوری بنائے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ رائے بریلی صدر سے بی جے پی ایم ایل اے ادیتی سنگھ پارٹی سے ناراض بتائی جا رہی ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ ادیتی سنگھ دنیش پرتاپ سنگھ کو یہاں سے ٹکٹ ملنے سے ناراض ہیں۔ اسی لیے وہ رائے بریلی چھوڑ کر امبیڈکر نگر میں رتیش پانڈے کے لیے انتخابی مہم چلا رہی ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کانگریس کے گڑھ میں گھسنے اور ناراض پارٹی کے لوگوں کو منانے کے لیے 2 دن سے رائے بریلی میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں، لیکن ادیتی سنگھ ابھی تک یہاں نہیں آئی ہیں۔ حال ہی میں امت شاہ سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے منوج پانڈے کے گھر پر انہیں منانے پہنچے تھے۔ کہا جا رہا ہے کہ منوج پانڈے بھی موجودہ بی جے پی امیدوار سے خوش نہیں ہیں۔
منوج پانڈے نے بھلے ہی امت شاہ سے ملاقات کی ہو لیکن ادیتی سنگھ نہ جھکنے کا پیغام دیتی نظر آرہی ہیں۔ کچھ دن پہلے انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ لکھی تھی، ’’اصولوں کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں‘‘۔
دراصل ادیتی اور دنیش پرتاپ سنگھ کی دشمنی پرانی ہے۔ 2019 میں ادیتی سنگھ پر حملہ ہوا تھا۔ اس میں انہوں نے الزام لگایا تھا کہ یہ حملہ دنیش پرتاپ سنگھ کے بھائی اودھیش سنگھ نے کر وایا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…