علاقائی

Pune: پونے پولیس نے نابالغوں سمیت ایک ہی خاندان کے 7 افراد کے قتل کے الزام میں 5 کو کیا گرفتار

Pune: بدھ کے روز ایک چونکا دینے والے انکشاف میں، پونے پولیس نے بدھ کو کہا کہ گزشتہ ایک ہفتے میں بھیما ندی سے نکالی گئی سات لاشیں اپنے ہی رشتہ داروں کے ذریعہ اجتماعی قتل کے ایک خوفناک کیس کا شکار تھیں، جس میں پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق قتل کے پیچھے خاندانی جھگڑا بتایا جا رہا ہے۔ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران بھیما ندی سے ایک جوڑے، ان کی بیٹی، داماد اور تین پوتوں کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔

پونے کے پولیس سپرنٹنڈنٹ، دیہی، انکت گوئل نے کہا کہ ایک سال سے زیادہ عرصے سے، متاثرین پوار خاندان – پرنیر، احمد نگر کے نگھوج گاؤں میں رہتے تھے، اور بالغ افراد یومیہ اجرت پر کام کرتے تھے۔ تفتیش کے بعد پولیس نے مرکزی ملزم اشوک کے پوار (39)، شنکر کےپوار (37)، شیام کےپوار (35)، پرکاش کےپوار (24) اور خاتون کانتا ایسجادھو (45) کو ٹریس کرنے اور گرفتار کرنے میں کامیاب رہے۔

گوئل نے کہا کہ تمام گرفتار ملزمان متوفی پوار خاندان کے رشتہ دار ہیں، اس کا مقصد پرانا خاندانی جھگڑا سمجھا جا رہا ہے اور ان کے خلاف قتل، قتل کی سازش، مشترکہ نیت وغیرہ کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پوچھ گچھ سے پتہ چلا کہ اشوک پوار کے بیٹے دھننجے کی موت سڑک حادثے میں ہوئی تھی اور اس نے اس کے لیے موہن اتم پوار (جن کی لاش کو ندی سے نکالا گیا تھا) اور ان کے بیٹے انل موہن پوار کو ذمہ دار ٹھہرایا۔

یہ بھی پڑھیں- Madhya Pradesh: سی ایم شیوراج سنگھ چوہان نے ان بچوں سے بات چیت کی جو چیف منسٹر چائلڈ ہارٹ ٹریٹمنٹ اسکیم کے مستفید ہیں، بچوں نے کہا – شکریہ ماما

پونے پولیس نے 18 سے 22 جنوری تک پانچ دنوں تک دونڈ کے یوت گاؤں کے آس پاس بھیما ندی سے مختلف مقامات سے 7 لاشیں برآمد کیں۔ گوئل نے کہا کہ تاہم، 20 جنوری کو ایک خاتون کی لاش کے ساتھ ایک موبائل فون ملنے کے بعد اس معاملے میں ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فون ڈیٹا سے پولیس ٹیم احمد نگر میں رہنے والے متاثرین کے رشتہ داروں کا پتہ لگانے میں کامیاب ہوئی جنہوں نے تصویروں اور سامان سے ان کی شناخت کی۔

مرنے والے یہ ہیں: موہن اتم پوار (45)، ان کی بیوی سنگیتا پوار (40)، بیٹی رانی شیام پھلوارے (24)، ان کے شوہر شیام پی پھلوارے (28) اور ان کے تین بچے رتیش (7)، چھوٹو (5)، اور کرشنا (3)۔ ایک خاتون کی پہلی لاش مقامی لوگوں نے 18 جنوری کو دیکھی تھی جس کے بعد دریا میں موٹر بوٹس اور غوطہ خوروں کے ذریعہ تلاشی شروع کی گئی جس میں باقی متاثرین کو نکالا گیا۔

اس واقعے کے بعد تینوں اضلاع میں صدمے کی لہر دوڑ گئی، پونے پولیس نے کئی تحقیقاتی ٹیمیں تشکیل دے کر کارروائی کی اور پانچوں کو گرفتار کر کے کیس کو حل کرنے میں کامیاب رہی۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

جے ڈی یو-ٹی ڈی پی کومولانا ارشد مدنی کا انتباہ، مسلمانوں کے پیٹھ میں خنجرنہیں ماریں چندرا بابونائیڈواورنتیش کمار

جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا ارشدمدنی نے آندھرا اوربہارکے وزرائے اعلیٰ کوکھلے لفظوں میں یہ باور…

8 hours ago

Sambhal Violence News: سنبھل تشدد معاملے میں شاہی جامع مسجد کے صدر گرفتار، پولیس نے کہا- ان کا رول ٹھیک نہیں

سنبھل میں کل ہوئے تشدد کے بعد آج صورتحال قابو میں ہے۔ یہاں پرانٹرنیٹ بند…

9 hours ago