پربھنی: مہاراشٹر کے پربھنی میں بدھ کے روز آئین کی توہین کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد پھوٹ پڑنے کے بعد پولیس نے 40 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔11 دسمبر کو مظاہرین نے کئی علاقوں میں آگ لگا دی اور کئی مقامات پر پتھراؤ کیا۔ پولیس نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے آنسو گیس کے گولے بھی چھوڑے۔ مشتعل افراد نے کئی مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے بھی توڑ ڈالے۔ اب پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 40 افراد کو حراست میں لے لیا۔
ذرائع نے بتایا کہ ان لوگوں کی شناخت واقعہ کی موبائل ویڈیو اور سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج کی بنیاد پر کی گئی ہے۔ علاقے میں امن برقرار رکھنے کے لیے ایس آر پی ایف، فسادات کنٹرول پولیس اور ریپڈ ایکشن فورس کو تعینات کیا گیا ہے۔ ہر علاقے میں پٹرولنگ کی جا رہی ہے۔
بتا دیں کہ بدھ کو پربھنی میں ایک بے قابو بھیڑ کلکٹر کے دفتر میں گھس گئی۔ کلکٹر کی عمارت میں توڑ پھوڑ کی گئی، جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ پربھنی کے کلکٹر رگھوناتھ گاوڑے نے کہا کہ منگل کے روز آئین کی توہین کے واقعہ کے بعد وہ خود موقع پر گئے۔ اس کے باوجود آج کچھ تنظیموں نے احتجاج کیا۔
پربھنی شہر میں کلکٹر آفس کے سامنے بابا صاحب امبیڈکر کا مجسمہ ہے۔ اس مجسمے کے سامنے آئین اور آئین کی کاپی رکھی گئی ہے۔ منگل کی شام کسی نے آئین کی کاپی توڑ دی۔ اس سے امبیڈکر کے پیروکار ناراض ہو گئے۔ اس کے بعد پربھنی میں دیر رات تک احتجاج جاری رہا۔ بدھ کے روز شہر میں بند کا اعلان کیا گیا تھا۔ بند کے دوران احتجاج نے پرتشدد رخ اختیار کر لیا۔
مظاہرین نے سڑکوں اور ریل کی ناکہ بندی بھی کی۔ احتیاط کے طور پر شہر میں انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، بی این ایس ایس کی دفعہ 163 نافذ کر دی گئی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
اس پورے سانحے کو چار سال گزر جانے کے بعد بھی یوگی حکومت کی جانب…
تمل ناڈو، پڈوچیری، کرائیکل، کیرالہ اور ماہے میں موسلا دھار بارش کی وجہ سے اگلے…
اپوزیشن کی جانب سے مواخذے کی تحریک پر کاروائی تیز کردی گئی ہے،آج بقیہ اراکین…
وزیر اعلیٰ سرما نے بتایا کہ دھوبری سمیت چار اضلاع ایسے ہیں جہاں آبادی سے…
سال 1991میں کانگریس کی حکومت تھی۔ اس وقت کے وزیر اعظم پی وی نرسمہا راؤ…
واٹس اپ، فیس بک اورانسٹا گرام ڈاون ہوگیا ہے۔ لاکھوں یوزرس اس وقت پریشانی کا…