مغربی بنگال کے بیرک پور میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کو شدید نشانہ بنایا۔ پی ایم مودی نے الزام لگایا کہ ریاست میں ہندوؤں کو ٹی ایم سی کے دور میں “دوسرے درجے کاے شہری” بنا دیا گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق بیرک پور میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ عوام کے پرجوش چہرے بتا رہے ہیں کہ بی جے پی کو 2019 سے زیادہ مینڈیٹ ملنے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگال کہہ رہا ہے، ’’ایک بار پھر مودی سرکار! اس دوران انہوں نے کہا کہ ٹی ایم سی نے بنگال میں بم بنانے کو کاٹیج انڈسٹری بنا دیا ہے۔ آج بنگال میں عام آدمی کے لیے اپنے عقیدے پر چلنا مشکل ہو گیا ہے۔
کیا ملک کو ٹی ایم سی، کانگریس اور بائیں بازو کے ہاتھ میں چھوڑ دیا جائے؟- پی ایم مودی
پی ایم مودی نے کہا کہ جب بنگال میں لوگ شری رام کا نام لیتے ہیں تو ٹی ایم سی انہیں دھمکی دیتی ہے۔ ٹی ایم سی لوگوں کو جئے شری رام کہنے کی اجازت نہیں دیتی۔ دوسری طرف رام نومی منانے کے لیے کانگریس بھی رام مندر کے خلاف کھڑی ہے۔ پی ایم مودی نے مزید کہا کہ کیا ہم ملک کو ٹی ایم سی، کانگریس اور بائیں بازو کے ہاتھوں میں چھوڑ دیں؟
ٹی ایم سی لیڈر کے بیان پر پی ایم مودی نے کہا – سوچو، اتنی ہمت!
جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ ایک ٹی ایم سی لیڈر کہتا ہے کہ وہ ہندوؤں کو بھاگیرتھی ندی میں پھینک دیں گے۔ ان میں یہ سب کہنے اور کرنے کی ہمت کہاں سے آتی ہے۔ اس کی حمایت کون کر رہا ہے؟ پی ایم مودی نے کہا کہ ٹی ایم سی حکومت لوگوں کو بھگوان رام کا نام لینے اور رام نومی منانے کی اجازت نہیں دیتی ہے۔ پی ایم مودی نے مزید کہا کہ ٹی ایم سی کے دور میں بنگال میں ہندو دوسرے درجے کے شہری بن گئے ہیں۔
بھاگیرتھی ندی میں ہندوؤں کو ڈبو دیں گے – ٹی ایم سی ایم ایل اے ہمایوں کبیر
دراصل، اس سے قبل ٹی ایم سی کے ایم ایل اے ہمایوں کبیر پر الزام ہے کہ انہوں نے مرشد آباد میں ایک انتخابی ریلی کے دوران ایک متنازعہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوؤں کو دو گھنٹے کے اندر بھاگیرتھی ندی میں ڈبو دیا جائے گا، ورنہ وہ سیاست چھوڑ دیں گے۔ بھرت پور اسمبلی حلقہ کے ایم ایل اے کبیر نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔
کانگریس کے دور میں مشرقی ہندوستان میں صرف غربت اور ہجرت تھی۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے زور دے کر کہا کہ کئی دہائیوں تک ملک پر حکومت کرنے والی کانگریس پارٹی نے مشرقی ہندوستان کی ریاستوں کی ترقی کو نظر انداز کیا۔ انہوں نے کہا، “آزادی کے بعد، کانگریس پارٹی کے خاندان کے افراد نے کئی دہائیوں تک ملک پر حکومت کی۔ انہوں نے مشرقی ہندوستان کی ریاستوں کی ترقی کو نظر انداز کیا، چاہے وہ مغربی بنگال ہو، بہار، جھارکھنڈ یا اڈیشہ، آندھرا پردیش۔ کانگریس اور “انڈی الائنس پارٹیاں” مشرقی ہندوستان کو پسماندہ چھوڑ دیا اور ان ریاستوں کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے کچھ نہیں کیا۔
مودی نے مشرقی حصے کو ترقی یافتہ ہندوستان کا گروتھ انجن بنانے کا فیصلہ کیا۔
پی ایم مودی نے کہا کہ کانگریس نے ان ریاستوں کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے کچھ نہیں کیا۔ جہاں ان ریاستوں میں قدرتی وسائل سے لے کر معیشت تک تمام شعبوں میں معاشی ترقی کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘مودی’ مشرقی ہندوستان کو ترقی یافتہ ہندوستان کا گروتھ انجن بنائے گا۔ پی ایم نے کہا کہ آج ہم ہندوستان کی مشرقی ریاستوں میں سڑکوں، ریلوے اور آبی گزرگاہوں کا جال بنا رہے ہیں۔ پی ایم نے کہا کہ آنے والے سالوں میں ہم مغربی بنگال اور آس پاس کے علاقوں کی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے وقف ہوں گے۔
بھارت ایکسپریس۔
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…
تیز رفتار بس مونسٹی کے قریب لوہے کے ایک بڑے کھمبے سے ٹکرا گئی۔ کھمبے…
جب تین سال کی بچی کی عصمت دری کر کے قتل کر دیا گیا تو…
اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…