علاقائی

Delhi High Court: حمل کی بنیاد پر کسی بھی عورت کو ملازمت سے محروم نہیں کیا جاسکتا – دہلی ہائی کورٹ

دہلی ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ حمل کوئی بیماری یا معذوری نہیں ہے۔ یہ خواتین کو سرکاری ملازمت سے محروم کرنے کی بنیاد نہیں بن سکتی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس بنیاد پر عورت کو اس کے کیرئیر کو آگے بڑھانے سے نہیں روکا جا سکتا کیونکہ زچگی کو رکاوٹ کے طور پر نہیں بلکہ ہر عورت کے بنیادی انسانی حق کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔ عدالت نے کہا کہ حمل کی بنیاد پر عورت کو ملازمت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔

مندرجہ بالا مشاہدہ کرتے ہوئے، جسٹس ریکھا پلی اور جسٹس شلیندر کور کی بنچ نے ایشا نامی خاتون کی عرضی کو قبول کیا، جو کمپیوٹر پر مبنی ٹیسٹ (سی بی ٹی) میں کوالیفائی ہونے کے باوجود فزیکل ایفیشینسی ٹیسٹ (پی ای ٹی) میں شرکت نہیں کر پائی تھی۔ کیونکہ اسے روزگار کے مواقع سے محروم کر دیا گیا تھا۔ بنچ نے کہا کہ ہم مرکزی حکومت اور ریلوے پروٹیکشن فورس (RPF) کے رویے سے پریشان ہیں۔ اس نے جواب دہندگان کو ہدایت کی کہ وہ چھ ہفتوں کے اندر پی ای ٹی، پی ایم ٹی اور دستاویزات کی تصدیق کی اجازت دیں اور کہا کہ اگر وہ اہلیت کے معیار کو پورا کرتی ہے تو اسے سابقہ ​​سنیارٹی اور دیگر مراعات کے ساتھ کانسٹیبل کے عہدے پر تعینات کیا جائے۔

بنچ نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ تمام افسران، خاص طور پر سرکاری ملازمت سے وابستہ افراد کو یہ سمجھنا چاہیے کہ ان خواتین کی حمایت کرنا ضروری ہے جو ملک کے لیے اپنا حصہ ڈالنے کے لیے بے چین ہیں۔ اس بات کو یقینی بنانا بھی ضروری ہے کہ وہ حمل یا دیگر وجوہات کی بنا پر اپنے حقوق سے محروم نہ ہوں جنہیں معذوری یا بیماری نہیں سمجھا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب ملک صنفی مساوات کو فروغ دے رہا ہے اور مسلح افواج سمیت تمام خدمات میں خواتین کی زیادہ سے زیادہ نمائندگی کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس کوششیں کی جا رہی ہیں، کسی خاتون کو محض اس لیے نااہل قرار نہیں دیا جا سکتا کہ وہ حصہ لینے سے قاصر ہے۔ اس کے حمل کی وجہ سے پی ای ٹی میں۔

بنچ نے عرضی کو قبول کرتے ہوئے کہا کہ اسے پوری امید ہے کہ تمام آجر خصوصاً ریاست مستقبل میں اس بات کو یقینی بنائے گی کہ کوئی بھی عورت محض حمل کی وجہ سے ملازمت حاصل کرنے کے موقع سے محروم نہ رہے۔ ہم یہ بھی امید کرتے ہیں کہ حاملہ ہونے کی وجہ سے جسمانی ٹیسٹ ملتوی کرنے کے لیے خواتین امیدواروں کے مطالبے پر احسن طریقے سے غور کیا جائے گا۔ 2019 میں، عدالت نے ایک خاتون کے حق میں فیصلہ دیا جسے ریلوے پروٹیکشن فورس میں کانسٹیبل کے طور پر تقرری سے انکار کر دیا گیا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

Kolkata Doctor Rape Case: آر جی کار اسپتال کے جونیئر ڈاکٹرز کی ہڑتال ختم، 41 دنوں بعد آئیں گے کام پر واپس

جونیئر ڈاکٹرز نے جمعہ 20 ستمبر سے سوستھیا بھون اور کولکتہ میں جاری احتجاج ختم…

1 hour ago

مدارس کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑنا شرارت اور اسلاموفوبیا کا مظہر، مولانا محمود مدنی کا سخت بیان

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے مرکزی وزیر مملکت سنجے بندی…

2 hours ago

Ravichandran Ashwin Century: آراشون نے چنئی میں لگائی سنچری، 1312 دن بعد ہوا ایسا کمال

چنئی ٹسٹ کے پہلے دن آراشون نے سنچری لگائی۔ اشون نے نمبر-8 پراترکر سنچری لگائی۔…

3 hours ago