Firing In Gurudwara: پنجاب کے شہر کپورتھلا کے ایک گرودوارے میں نہنگ سکھوں نے فائرنگ کر دی جس میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور تین پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ حکام کے مطابق یہ فائرنگ گرودوارے کی ملکیت کو لے کر ہوئی۔ زخمی پولیس اہلکاروں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
فائرنگ کا واقعہ کپورتھلا کے شری اکال بنگا گوردوارہ میں پولیس اور نہنگ سکھوں کے ایک گروپ کے درمیان جھڑپ کے بعد پیش آیا۔ ہلاک ہونے والے کانسٹیبل کی شناخت جسپال سنگھ کے بطور ہوئی ہے۔ یہ پولیس اہلکار تھانہ سلطان پور لودھی میں تعینات تھا۔ اس سے قبل سال 2020 میں، نہنگ مظاہرین نے پٹیالہ میں ایک پولیس افسر کا ہاتھ اس وقت کاٹ دیا تھا جب وہ کورونا کے دوران لاک ڈاؤن نافذ کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔
کیا ہے معاملہ؟
دراصل، پولیس گرودوارہ کمپلیکس کو خالی کرنے گئی تھی، جسے مبینہ طور پر نہنگوں نے پکڑ لیا تھا۔ اس دوران نہنگ سکھوں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ بتایا جا رہا ہے کہ کئی نہنگ ابھی بھی گرودوارے کے اندر موجود ہیں اور انہیں پکڑنے کے لیے آپریشن کیا جا رہا ہے، جبکہ پولیس نے اس سلسلے میں 10 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔
کپورتھلہ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ (ہیڈ کوارٹر) تیجبیر سنگھ ہندل نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ پولیس اہلکار سڑک پر کھڑے تھے جب نہنگوں نے ان پر گولی چلا دی۔ اسی وقت، ایک نیوز رپورٹ کے مطابق، ایک سینئر پولیس افسر نے کہا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب پولیس اہلکار سلطان پور لودھی میں کچھ نہنگوں (روایتی ہتھیاروں سے لیس سکھوں) کو ان کے خلاف درج مقدمے میں گرفتار کرنے گئے تھے۔
گرودوارہ پر قبضے کے لیے لڑائی
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اس گرودوارہ پر پہلے بابا بلبیر سنگھ کا قبضہ تھا۔ اس کے بعد 21 نومبر کو مخالف گروپ مان سنگھ نے گرودوارہ کے ملازمین کے ساتھ وحشیانہ حملہ کیا اور گرودوارہ پر قبضہ کر لیا۔
-بھارت ایکسپریس
اس سال کے شروع میں اجیت پوار نے این سی پی لیڈر شرد پوار کو…
سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…