دہشت گردی کی فنڈنگ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں جیل میں بند کشمیری علیحدگی پسند رہنما شبیر احمد شاہ کو پٹیالہ ہاؤس کورٹ سے قانونی ضمانت مل گئی ہے۔ پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج دھیرج مور نے کہا کہ شاہ جن دیگر معاملات میں حراست میں ہے وہ بہت سنگین نوعیت کے ہیں لیکن یہ اس کی قانونی ضمانت سے انکار کرنے کے لیے کافی بنیاد نہیں ہو سکتا جب کہ وہ کسی جرم میں سزا یافتہ نہیں ہے۔
عدالت نے کہا کہ اگر اس اس معاملے میں ضمانت مل بھی جاتی ہے، تب بھی اس کے 24 جولائی 2024 سے پہلے دوسرے جرائم میں جیل سے رہا ہونے کا امکان نہیں ہے، یعنی انڈر ٹرائل کے طور پر اس کی زیادہ سے زیادہ 7 سال کی سزا ختم ہونے کی تاریخ۔ شاہ نے دلیل دی کہ وہ پہلے ہی منی لانڈرنگ کے جرم میں مقرر کردہ زیادہ سے زیادہ سزا کے نصف سے زیادہ کاٹ چکا ہے۔
اس نے دلیل دی کہ وہ منی لانڈرنگ کیس میں 26 جولائی 2017 سے زیر حراست ہے اور 25 جولائی کو انڈر ٹرائل کے طور پر اپنی زیادہ سے زیادہ 7 سال کی سزا پوری کرے گا۔ اس نے یہ بھی کہا کہ شریک ملزم محمد اسلم وانی کو سیکشن 25 آرمز ایکٹ کے تحت قابل سزا جرم کو چھوڑ کر تمام جرائم سے بری کر دیا گیا تھا اور مقررہ جرائم میں بری ہونے کے بعد یہ جرم طے شدہ جرم سے متعلق مجرمانہ سرگرمیوں کے نتیجے میں مجرمانہ آمدنی پیدا کرنے کے استغاثہ کے الزامات برقرار نہیں رہے۔
دوسری طرف ای ڈی نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ شاہ کے خلاف الزامات سنگین اور سنگین نوعیت کے ہیں جن کے لیے سخت سزا کی ضرورت ہے۔ شاہ کشمیر میں بدامنی پھیلانے کے لیے سنگین جرائم کے ارتکاب اور پاکستان سمیت مختلف ممالک سے بھاری رقم حاصل کرنے میں ملوث پایا گیا ہے اور وہ دہشت گردی کی مالی معاونت کی سرگرمیوں میں بھی ملوث پایا گیا تھا۔
ای ڈی نے کہا کہ اگر ضمانت پر رہا ہو جاتا ہے تو شاہ دوبارہ اسی طرح کی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہو سکتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…
اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…