بیلگاوی: کرناٹک میں مسلسل موسلا دھار بارش کی وجہ سے ندیوں میں طغیانی آگئی ہے۔ بیلگاوی ضلع میں کرشنا ندی میں پانی کا بہاؤ ہر روز بڑھ رہا ہے۔ شدید بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے اب تک یہاں 25 پل ٹوٹ چکے ہیں۔
بیلگاوی کے ڈی سی، ایس پی اور ضلع پنچایت کے افسران نے جمعرات کے روز کرشنا ندی کے کنارے کا معائنہ کیا۔ ڈی سی محمد روشن نے کہا کہ آج شام مہاراشٹر سے کرشنا ندی میں ڈھائی لاکھ کیوسک پانی داخل ہونے کا امکان ہے۔ ہم نے الماٹی ڈیم تک سیلاب سے متعلق احتیاطی تدابیر اختیار کی ہیں۔
الماٹی ڈیم سے ڈھائی لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا ہے۔ گھٹپربھا ندی ہڈکل ڈیم سے 25 ہزار کیوسک پانی چھوڑا گیا ہے۔ الماٹی ڈیم سے تین لاکھ کیوسک پانی چھوڑنے کی منظوری دی گئی ہے۔ لولاسور پل سے 25 ہزار کیوسک پانی بہہ رہا ہے۔ آج رات کرشنا ندی میں تین لاکھ کیوسک پانی چھوڑے جانے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ ندی کے کنارے واقع گاؤں کی حفاظت کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں۔ انتظامیہ نے مہاراشٹر حکومت سے بات کی ہے۔ کوئنا آبی ذخائر سے اس وقت 10 ہزار کیوسک پانی چھوڑا گیا ہے جس کے بعد کوئنا ڈیم 70 فیصد بھر گیا ہے اور صرف 30 فیصد خالی ہے۔
دراصل مہاراشٹر میں گزشتہ 15 دنوں سے موسلادھار بارش ہو رہی ہے۔ اس کی وجہ سے کرناٹک میں کرشنا ندی کے پانی کی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے۔ بیلگاوی ضلع میں پانی بھر گیا ہے۔ شدید بارشوں سے سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ بجلی کٹ رہی ہے۔ فصلوں اور مکانات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ کئی پلوں کے ٹوٹ جانے کے باعث کئی مقامات کا ایک دوسرے سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔
معمولات زندگی مکمل طور پر درہم برہم ہو کر رہ گئے ہیں۔ لوگوں کو روزمرہ کے کاموں کے لیے کافی پریشانیوں کا سامنا ہے۔ پولیس انتظامیہ ریاست کی کرشنا، گھٹپربھا اور مالا پربھا ندیوں پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ لوگوں سے محتاط رہنے کی اپیل کی جا رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…