Jammu and Kashmir: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر اور جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بدھ کو سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے پیش نظر دہلی ہائی کورٹ سے پریونشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ 2002 (PMLA) کے خلاف اپنی درخواست واپس لے لی۔
رپورٹ کے مطابق دہلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ستیش چندر شرما اور جسٹس سبرامنیم پرساد کی بنچ نے عرضی نمٹا دی ہے۔ محبوبہ وزیر نے پی ایم ایل اے کی دفعہ 50 کو چیلنج کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 370 کی باضابطہ تنسیخ کے بعدجب سے ان کی حراست سے رہائی ہوئی ہے، تب سے ریاست ان کے، ان کے جاننے والوں اور پرانے خاندانی دوستوں سے دشمنی رکھتی ہے۔
محبوبہ نے اپنی شکایت میں یہ بھی بتایا تھا کہ ان سب کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے بھی طلب کیا تھا۔ اس دوران ان کا ذاتی سامان بھی ضبط کیا گیا تھا۔ مفتی نے کہا تھا کہ جب انہیں سمن جاری کیا گیا تو وہ نہیں جانتی تھیں کہ انہیں کس سلسلے میں طلب کیا جا رہا ہے۔ انہیں یہ نہیں بتایا گیا کہ انہیں بطور ملزم بلایا جا رہا ہے یا گواہ۔
پی ایم ایل اے کے تحت ایسا کون سا جرم تھا جس کی وجہ سے کارروائی ہوئی جس کے سلسلے میں مجھے سمن جاری کیا گیا۔ محبوبہ مفتی کے مطابق وہ تحقیقات کا موضوع نہیں تھیں اور نہ ہی وہ PMLA کے تحت کسی بھی مجوزہ جرم میں ملزم تھیں۔ دوسری جانب سپریم کورٹ پی ایم ایل اے کی متعدد دفعات کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر بھی سماعت کر رہی تھی۔
–بھارت ایکسپریس
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…