سی ای او کے ذریعہ سرمایہ کاری کے منصوبوں اور اقتصادی ترقی میں ان کے اعتماد کے لحاظ سے ہندوستان سرفہرست ممالک میں شامل ہے۔ یہ معلومات ورلڈ اکنامک فورم کی سالانہ میٹنگ کے پہلے دن پی ڈبلیو سی کی جانب سے جاری کردہ عالمی سی ای او سروے میں سامنے آئی ہے۔سروے کے مطابق 10 میں سے 9 ہندوستانی سی ای او ملک کی اقتصادی ترقی کے بارے میں پراعتماد ہیں۔ وہ ملازمین کی تعداد بڑھانے اور AI کو اپنانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
عالمی سرمایہ کاری میں ہندوستان کی پوزیشن
ہندوستان عالمی سی ای او کے سرمایہ کاری کے منصوبوں کے لیے سرفہرست پانچ خطوں (امریکہ، برطانیہ، جرمنی اور چینی سرزمین کے ساتھ) میں شامل ہے۔سروے میں پتا چلا ہے کہ تقریباً 51فیصد ہندوستانی سی ای او منافع پر جنریٹو AI (GenAI) کے مثبت اثرات کے بارے میں پراعتماد ہیں۔ اسی وقت سی ای اوز کے ایک تہائی نے گزشتہ پانچ سالوں میں آب و ہوا کے موافق سرمایہ کاری سے آمدنی میں اضافے کی اطلاع دی ہے۔
پی ڈبلیو سی نے رپورٹ کیا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں 40فیصد سے زیادہ ہندوستانی CEOs کے لیے پروڈکٹ اور سروس کی اختراع سب سے عام حکمت عملی رہی ہے۔ قابل ذکر بات ہے کہ 10 میں سے 4 سی ای او نے کہا کہ ان کی کمپنیوں نے پچھلے پانچ سالوں میں کم از کم ایک نئے شعبے/صنعت میں مقابلہ کرنا شروع کیا ہے۔
ہندوستان کی مضبوط اقتصادی ترقی
109 ممالک کے 4,700 سے زیادہ سی ای اوز پر مبنی سروے میں 75 سے زیادہ ہندوستانی سی ای او شامل تھے۔ اس نے پایا کہ 87فیصد ہندوستانی سی ای او ملک کی معاشی ترقی کے بارے میں مثبت تھے، جو کہ عالمی اوسط فیصد 57 سے بہت زیادہ ہے۔
تقریباً 74فیصد ہندوستانی سی ای او اگلے تین سالوں میں اپنی کمپنیوں کی آمدنی میں اضافے کے بارے میں انتہائی پراعتماد ہیں۔سروے کے مطابق ہندوستان کی مضبوط اقتصادی پیش رفت، کاروبار کرنے میں آسانیاں (EoDB)، بنیادی ڈھانچے میں بہتری اور نوجوان اور ہنر مند افرادی قوت سرمایہ کاروں کو راغب کر رہی ہے۔
چیلنجز اور آگے کا راستہ
تاہم، ہندوستانی سی ای او کچھ چیلنجوں کے بارے میں محتاط ہیں۔ ان میں سب سے بڑا مسئلہ تکنیکی تبدیلی ہے۔ اس کے علاوہ معاشی عدم استحکام، مہنگائی اور ہنر مند کارکنوں کی کمی بھی بڑے خدشات ہیں۔ ہندوستانی سی ای اوز کے مطابق، تکنیکی تبدیلی ان کی کمپنیوں کے مالی استحکام کو متاثر کرنے والے سرفہرست دو عوامل میں سے ایک ہے۔
پی ڈبلیو سی انڈیا کے چیئرپرسن سنجیو کرشنن نے کہا، “آج کے سی ای اوز کے لیے چیلنج یہ ہے کہ وہ ماحولیاتی نظام کا تصور کریں جس میں ان کی کمپنی مستقبل میں کام کرے گی۔ اس میں موسمیاتی تبدیلی، AI، یوزر کی بدلتی ہوئی ضروریات، اور ان کی کمپنی کے کردار جیسے بڑے رجحانات کے اثرات کو سمجھنا شامل ہے۔”
بھارت ایکسپریس
اروند کیجریوال نے ایک انتخابی ریلی میں رامائن کے ایک واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے…
جیتن رام مانجھی نے این ڈی اے کی اعلیٰ قیادت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے…
ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے مطابق دہلی میں زیادہ سے زیادہ درجہ…
کپل دیو نے مذاق کے انداز میں کہا کہ کرکٹر سے بڑا کوئی چور نہیں…
گلوکارہ دعا لیپا کو خوفناک لمحے کا سامنا کرنا پڑا۔ ہوٹل میں سیکیورٹی لیپس کے…
پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہا کہ بی سی سی آئی کرکٹ میں سیاست ہورہی ہے،…