ملک نے بنجر زمین کو سولر پینلز سے ڈھانپ کر اور اپنی ساحلی پٹی پر دیو ہیکل ونڈ فارمز لگا کر 200 گیگا واٹ سے زیادہ کی تنصیب کی صلاحیت حاصل کر لی ہے۔صاف توانائی (کلین انرجی)کی سپر پاورز کی فہرست میں ہندوستان نے 2025 تک دوگنا ہونے کی پیشن گوئی کے ساتھ 32 بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔
بین الاقوامی توانائی ایجنسی کے مطابق 2030 تک ہندوستان کی سالانہ قابل تجدید صلاحیت میں اضافہ چین سمیت کسی بھی دوسری بڑی معیشت کے مقابلے میں تیزی سے بڑھنے کی امید ہے۔
اس کے مطابق ہندوستان کی صلاحیت میں اضافہ 2023 میں 15 گیگاواٹ سے 2030 میں 62 گیگاواٹ تک چار گنا سے زیادہ ہو سکتا ہے۔ 2024 کے آخر تک ملک کی نصب شدہ صلاحیت 205 گیگاواٹ تک پہنچنے کی امید ہے۔
کاربن کے اخراج کو کم کرنے اور جیواشم ایندھن (پٹرول، ڈیزل) کو گرین فیول سے تبدیل کرنے کے عزم کے تحت گھریلو شمسی پی وی اور ونڈ ٹربائن کی تیاری کو بڑھایا جا رہا ہے۔
ہندوستان نے 2070 تک خالص زیرو کاربن کے اخراج کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اس کے تحت 2030 تک 500 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی کی صلاحیت حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا جا رہا ہے۔
مرکزنئے اور قابل تجدید توانائی کے وزیر پرہلاد جوشی نے پی ٹی آئی کو بتایا، “ہم نے 2024 کے 11 مہینوں (1 جنوری 2024 سے 30 نومبر 2024) کے دوران ملک میں کل 24.72 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی کی صلاحیت میں اضافہ ریکارڈ کیا، جو گزشتہ سال اسی مدت میں صلاحیت میں اضافہ 11.83 گیگاواٹ تھی۔
بھارت ایکسپریس
شمالی ہندوستان سے آنے والی ہواؤں کی وجہ سے اتر پردیش، دہلی، ہریانہ اور پنجاب…
قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ نہیں بتایا گیا کہ ان کی چوٹ کتنی…
20 جنوری کو ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے 47ویں صدر کی حیثیت سے حلف لیں گے۔…
دہلی این سی آر میں اتنی شدید سردی ہے کہ 400 سے زیادہ پروازیں تاخیر…
خواجہ کی درگاہ کو شیومندر ہونے کا دعویٰ کرنے والے وشنوگپتا کا کہنا ہے کہ…
یہ قدم ہندوستان میں ڈیٹا سیکورٹی فریم ورک کو مضبوط بنانے اور صارفین کے حقوق…