بھارت ایکسپریس۔
مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر ڈگ وجے سنگھ دوبارہ لوک سبھا الیکشن لڑیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ راجیہ سبھا ایم پی ڈگ وجے سنگھ راج گڑھ سیٹ سے الیکشن لڑ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی کانگریس سینئر لیڈر ارون یادو کو گونا سیٹ سے مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا کے خلاف میدان میں اتار سکتی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ کانگریس کی سنٹرل الیکشن کمیٹی (سی ای سی) کی میٹنگ میں دونوں ناموں کو منظوری دی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ کانگریس سابق مرکزی وزیر کانتی لال بھوریا کو جھابوا سیٹ سے اپنا امیدوار بنا سکتی ہے۔
جب سال 2020 میں مدھیہ پردیش کانگریس میں پھوٹ پڑی تو اس کی وجہ راجیہ سبھا کے ٹکٹ کو لے کر دگ وجئے سنگھ اور سندھیا کے درمیان کشیدگی تھی۔
بی جے پی نے راج گڑھ سیٹ سے روڈمل نگر کو ٹکٹ دیا ہے۔ بی جے پی کے روڈمل نگر فی الحال راج گڑھ سیٹ سے ایم پی ہیں۔ وہ یہاں سے لگاتار دو بار رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے ہیں۔ 2014 اور 2019 میں جیتا تھا۔
دگ وجے سنگھ پچھلے الیکشن میں ہار گئے تھے۔
پچھلے لوک سبھا انتخابات سندھیا اور دگ وجے دونوں کے لیے مایوس کن تھے۔ دگ وجے کو بھوپال سیٹ پر پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے شکست دی تھی۔ اسی وقت، سندھیا، کانگریس کے امیدوار کے طور پر، گونا سیٹ پر بی جے پی کے کے پی یادو کو اپنے گڑھ میں کراری شکست دے کر حیران کر دیا تھا۔ اس بار کے پی یادو کا ٹکٹ کاٹا گیا ہے۔ بی جے پی نے سندھیا کو گنا سیٹ سے اپنا امیدوار بنایا ہے۔
مدھیہ پردیش میں لوک سبھا کی 29 سیٹیں ہیں اور ان میں گنا کو ہائی پروفائل سیٹ سمجھا جاتا ہے۔ ارون یادو، جنہیں کانگریس نے ٹکٹ دینے کا تقریباً فیصلہ کر لیا ہے، مدھیہ پردیش کانگریس کے سابق صدر ہیں۔ یادو ایک تجربہ کار او بی سی لیڈر کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
پچھلے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کو صرف ایک چھندواڑہ سیٹ سے مطمئن ہونا پڑا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…