علاقائی

Cronavirus:چین میں کورونا وبا کے کہر کے بعد ہندوستان میں ہائی الرٹ

ہندوستان کورونا کی وبا ایک بار پھر سے اپنے پیر پسرار رہی ہے۔ اس وبا کی وجہ سے لوگوں میں دہشت کا ماحول بناہوا ہے ۔ لوگ اپنی صحت کو لے کر کافی پریشان ہورہے۔ کورونا وائرس کے نئے ویریٹ کے ہندوستان میں آمد کی وجہ سے نوکری کے  سیکٹر میں بھی اس کا اثر دیکھنے کو ملے گا۔ اس سے پہلے کورونا وائرس نے لوگوں کی نوکری اور معیشت کو کافی نقصان پہنچا تھا۔ اس وبا کی شروعات چین کے شہر ووہان سے شروع ہوئی تھی ۔ اس وبا نے دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ ایک بار پھر اس وبا کی شروعات بھی چین سے ہو رہی ہے۔ چونکہ ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ گزشتہ کچھ سالوں سے جو کچھ ہوا ہے ۔ اس کے مدنظر ہمیں کاروبار، تعلیم اور صحت کو کس طرح سے محفوظ رکھیں۔ اس کے بارے میں سنجیدگی کے ساتھ عمل کرنا ہے۔ ماضی میں جو غلطیاں کی ہیں وہ اب نہیں دھرائی جائے گی۔

اس سے پہلے، وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو جینوم کی ترتیب اور جانچ کو بڑھانے پر زور دیا۔ انہوں نے ریاستوں کو کووڈ کے بڑھتے ہوئے معاملات کے خطرے کے تئیں کسی بھی قسم کی لاپرواہی کے خلاف خبردار کیا۔ چین، امریکہ، اٹلی، جاپان اور جنوبی کوریا جیسے ممالک میں کووڈ-19 کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ پی ایم مودی نے ریاستی حکومتوں کو بھی مشورہ دیا کہ وہ اسپتالوں کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنائیں کیونکہ ملک میں کیسز بڑھ رہے ہیں۔

نئے ویریئنٹ BF.7 (bf.7 covid variant) کے 4 مریض ملنے کے بعد یہ تشویش مزید بڑھ گئی ہے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں سمیت طبی ادارے بھی الرٹ  ہوگئے ہیں تاکہ متاثرہ افراد کی تعداد میں مزید اضافہ نہ ہو۔ اس سمت میں انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) نے 22 دسمبر کو کورونا کے بڑھتے ہوئے معاملات کے درمیان ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔ مرکزی وزارت صحت کی جانب سے جمعرات کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے 185 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔

 مرکز سے لے کر ریاستی حکومتیں اس پر چوکنا ہوگئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لوگ باخبر ہیں اس لیے صرف گائیڈ لائنز جاری کی جائیں گی۔ جبکہ ایئرپورٹ پر بھی مسافروں کے نمونے لیے جائیں گے لیکن روکا نہیں جائے گا۔ آکسیجن، وینٹی لیٹرز اور بستروں کی دستیابی کو جانچنے کے لیے منگل کو ملک کے اسپتالوں میں بیک وقت ایک موک ڈرل ہوگی۔

ہندوستان میں کورونا وائرس کے نئے بی ایچ سیون اسٹین کے کچھ معاملے سامنے آئے ہیں۔ جہاں کئی ماہرین  کا کہنا ہے کہ ہم اس بارے میں زیادہ نہیں جانتے ہے کے چین میں اصل میں کون سا ویرینٹ زیادہ خطرناک ثابت ہوا۔  چین میں ایمرکون کا کوئی نا کوئی سب ویرینٹ ہی پھیلا ہوا ہے۔

کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر وزارت صحت نے ایڈوائزری جاری کی ہے۔ تمام ریاستوں کو چاہیے کہ وہ کورونا سے متاثرہ مریضوں کی زیادہ سے زیادہ جینوم سیکوینسنگ کرائیں، تاکہ مختلف حالتوں کا پتہ چل سکے۔ اس کے علاوہ ایئرپورٹس پر بیرون ۔۔ملک سے آنے والے مسافروں کی رینڈم چیکنگ کے احکامات بھی دیے گئے ہیں

لاک ڈائون کی نوبت نہیں آنے دینی ہے۔ ہندوستان کے مختلف شہروں میں لوک ڈائون کے سسب معیشت پوری طرح سے ختم ہوگئی تھی۔ لوگوں کو روزی روٹی کے لالے پڑگئے تھے۔ اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد ایک دنوں سے دگنی ہونے لگی تھی ۔ لوگ ایک شہر سے دوسرے شہر جانے کو مجبور ہونے لگے تھے۔ لوگوں کو مجبوراٰ اپنی جوب پچانے کے لئے کس قدر جدوجہد کرنی پڑی تھی ۔ اس کا اثر آج بھی دیکھائی دے رہا ہے

بوب

بھارت ایکسپریس۔

۔

Abu Danish Rehman

Recent Posts

CJI DY Chandrachud: سی جے آئی کے والد کو ڈر تھا کہ کہیں ان کا بیٹا طبلہ بجانے والا بن جائے، جانئے چندرچوڑ کی دلچسپ کہانی

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ والدین کے اصرار پر موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہوں…

2 hours ago

Robot Committed Suicide: زیادہ کام سے تنگ ہوکر روبوٹ نے کرلی خودکشی،عالمی سطح پر پہلی روبوٹ خودکشی ریکارڈ

یہ واقعہ 29 جون کی سہ پہر پیش آیا۔ ’روبوٹ سپروائزر‘ سٹی کونسل کی عمارت…

2 hours ago