علاقائی

Rajasthan Lok Sabha Election 2024: ‘بی جے پی ناگور سیٹ ہار رہی ہے’، وزیر گجیندر سنگھ کھنوسار کے بیان کا ویڈیو وائرل

راجستھان میں لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے میں جمعہ (26 اپریل) کو 13 سیٹوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔ ووٹنگ کے دوسرے مرحلے سے ٹھیک ایک دن پہلے راجستھان حکومت کے کابینہ وزیر گجیندر سنگھ کھنوسار کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ تاہم وزیر نے اس وائرل ویڈیو سے متعلق اپنی وضاحت بھی دی ہے۔

اس ویڈیو میں وہ ناگور سیٹ پر کم ووٹنگ کا ذکر کر رہے ہیں۔ گجیندر سنگھ کہہ رہے ہیں کہ کم ٹرن آؤٹ کی وجہ سے بی جے پی کو بڑا نقصان ہوگا۔ ساتھ ہی وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم (یعنی بی جے پی) ناگور لوک سبھا سیٹ ہار رہے ہیں۔

لوہاوٹ کا بتایا جارہے یہ ویڈیو ۔

راجستھان کی 12 لوک سبھا سیٹوں پر پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے دوران ووٹنگ فیصد کم ہونے کے بعد کئی سیاست دانوں کے بیانات سامنے آ رہے ہیں۔ انتظامیہ اگلے مرحلے میں ووٹنگ فیصد بڑھانے کے لیے کئی پروگرام بھی چلا رہی ہے۔

راجستھان حکومت کے طبی اورصحت سے متعلق امور کے وزیر گجیندر سنگھ  کا وائرل ہونے والا ویڈیو بحث کا موضوع بن گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو ان کے لوہاوٹ حلقہ کے دورے کے دوران کا بتا یا جارہا ہے ، وزیر گجیندر سنگھ  جب کارکنوں سے بات کر رہے تھے۔ اس دوران کسی نے یہ ویڈیو بنائی۔ یہ ویڈیو اب وائرل ہو رہا ہے۔

’ناگور ہمارے ہاتھ سے نکل رہا ہے‘

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس 16 سیکنڈ کی ویڈیو میں طبی اور صحت کے وزیر گجیندر سنگھ کھنوسار کو یہ پوچھتے ہوئے سنا جا سکتا ہے، کیا کیا گیا ہے؟ اس دوران اس موقع پر موجود لوہاوٹ لیڈر شانتی لال شرما کا کہنا ہے کہ ٹرن آؤٹ بہت کم رہا ہے۔ جس کے جواب میں کھنوسار کہہ رہے ہیں کہ یہ بی جے پی کے لیے بڑا نقصان ہے۔

شانتی لال ویڈیو میں کہہ رہے ہیں کہ ان کے لوگوں نے ووٹ نہیں دیا۔ جس کے جواب میں وزیر گجیندر سنگھ کھنوسار کہہ رہے ہیں کہ ناگور ہمارے ہاتھ سے نکل گیا ہے۔ بی جے پی لیڈر شانتی لال گجیندر سنگھ  کے خیالات کی حمایت نہیں کرتے۔ شانتی لال کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ نہیں، ایسا نہیں ہے۔ گجیندر سنگھ کہہ رہے ہیں کہ ہمارے لوگوں نے ہمیں ووٹ نہیں دیا ۔

وائرل ویڈیو پر وزیر نے وضاحت دے دی۔

طبی اور صحت سے متعلق امور کے وزیر گجیندر سنگھ کھنوسار نے بات چیت کے دوران اس وائرل ویڈیو پر وضاحت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم میں سے تین لوگ رابطہ عامہ کے دوران آپس میں باتیں کر رہے تھے کہ ووٹنگ فیصد کم ہو گیا ہے۔ ہم اس امکان کی بات کر رہے تھے کہ بی جے پی کو نقصان ہو سکتا ہے، یہ ہمارے درمیان کا معاملہ تھا۔ کسی نے اسے وہاں ریکارڈ کیا۔ اب اسے وائرل کیا جا رہا ہے۔ یہ ہماری تنظیم کے لوگوں کے ساتھ باہمی بحث تھی۔

آر ایل پی اور بی جے پی کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔

آپ کو بتا دیں، بی جے پی نے کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والی جیوتی مردھا کو ناگور لوک سبھا سیٹ کے لیے اپنا امیدوار بنایا ہے۔ راشٹریہ لوک تانترک پارٹی کے ہنومان بینیوال نے انڈیا الائنس سے اپنا امیدوار بنایا ہے۔ دونوں جاٹ لیڈروں کے درمیان سخت مقابلہ بتایا جاتا ہے۔ ووٹنگ فیصد کم ہوا، کس امیدوار کے حق میں ہوا؟ یہ 4 جون کو معلوم ہو گا۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

Supreme Court: حکومت ہر نجی جائیداد پر قبضہ نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…

1 hour ago

Donald Trump vs Kamala Harris: ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس، کس کی جیت ہوگی بھارت کے لیے فائدے مند؟

ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…

3 hours ago