میڈیا ذرائع سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق وزارت صحت نے کہا ہے کہ سال 2023 میں ملیریا کے 20 لاکھ کیسز رجسٹر ہوں گے، جب کہ آزادی کے وقت سالانہ کیسز کی تعداد 7.5 کروڑ تھی۔ یہ ملیریا کے کیسوں میں 97 فیصد کی نمایاں کمی کی نمائندگی کرتا ہے۔ ملیریا کے خلاف ہندوستان کی یہ ایک اہم کوشش ہے۔ سال 2023 میں مختلف ریاستوں کے 122 اضلاع میں ملیریا کے صفر کیس رپورٹ ہوئے۔ وزارت نے کہا ہے کہ ملک صحت عامہ میں عالمی معیار قائم کرتے ہوئے ملیریا سے پاک ملک کی طرف بڑھ رہا ہے۔ حکومت سال 2030 تک ملیریا سے پاک ریاست کا درجہ حاصل کرنے کے وژن کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ جس میں ملیریا کے خاتمے کے لیے قومی فریم ورک اور نیشنل اسٹریٹجک پلان جیسی جامع اور کثیر جہتی حکمت عملی شامل ہے۔
ملیریا کے کیسز اور اموات دونوں میں 2015-2023 کے درمیان تقریباً 80 فیصد کمی آئی ہے، جو کہ 2015 میں 11,69,261 کیسز سے 2023 میں 2,27,564 کیسز ہوئے ہیں، جب کہ اموات 384 سے کم ہو کر صرف 83 ہوئی ہے۔ بیماری سے نمٹنے کے لیے کی جانے والی جدوجہد اورکوششوں کی عکاسی کرتی ہے۔ نیز کڑی نگرانی کی کوششوں سے خون کی جانچ کی سالانہ شرح (ABER) میں 9.58 (2015) سے 11.62 (2023) تک نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ریلیز میں کہا گیا کہ اس مضبوط نگرانی نے جلد پتہ لگانے بروقت مداخلت اور زیادہ موثر علاج کو یقینی بنایا ہے۔
ہندوستان کی کامیابی کی بنیاد اس کی جامع اور کثیر الجہتی حکمت عملی میں واضح طور دیکھاجاسکتا ہے ہے۔ملیریا کے خاتمے کے لیے قومی فریم ورک NFME، جو 2016 میں شروع کیا گیا تھا، 2027 تک ملیریا کے صفر دیسی کیسز حاصل کرنے کے لیے ایک واضح روڈ میپ فراہم کیا گیا ہے ۔ اس فریم ورک کی بنیاد پر ملیریا کے خاتمے کے لیے نیشنل اسٹریٹجک پلان (2023–2027) ایک “ٹیسٹ، ٹریٹ اینڈ ٹریک” کے ذریعے بہتر نگرانی، تیزی سے کیس مینجمنٹ اور مربوط ہیلتھ انفارمیشن پلیٹ فارم (IHIP) کا ٹائم ڈیٹا ٹریکنگ شروع کی ۔
صلاحیت سازی اور تحقیق کے لیے ہندوستان کی وابستگی بھی اس کی کامیابی کی بنیاد رہی ہے۔ صرف 2024 میں 850 سے زیادہ صحت کے پیشہ ور افراد کو نیشنل ریفریشر ٹریننگ کے ذریعے تربیت دی گئی، انہیں ملیریا کے مؤثر کنٹرول کے لیے موجودصلاحیت سے آراستہ کیا گیا۔ تحقیقی اقدامات بشمول کیڑے مار ادویات کے خلاف مزاحمت اور علاج کی افادیت پر مطالعہ نے مداخلت کی حکمت عملیوں کو بہتر بنانے کے لیے اہم ڈیٹا فراہم کیا ہے۔
تعاون اور فنڈنگ کے طریقہ کار نے ہندوستان کی ترقی میں نمایاں طور پر تعاون کیا ہے۔ شدت ملیریا کے خاتمے کے پروجیکٹ-3 (IMEP-3) نے 12 ریاستوں کے 159 اضلاع کو نشانہ بنایا ہے، جو کمزور آبادی پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔ وسائل LLIN کی تقسیم، کینٹولوجیکل اسٹڈیز، اور نگرانی کے نظام کے لیے مختص کیے گئے ہیں، جو ملیریا کے خاتمے کی سرگرمیوں کے اثرات اور برقراری کو بڑھا رہے ہیں۔
آگے کی طرف دیکھتے ہوئے ہندوستان 2030 تک ملیریا کو ختم کرنے کے اپنے ہدف میں ثابت قدم ہے۔ حکومت 2027 تک صفر مقامی کیسوں کو حاصل کرنے اور ملیریا کے دوبارہ قیام کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
دیہی بھارت کو بااختیار بنانے کے لیے ایک تاریخی پہل کے طور پرسوامتو اسکیم کو…
سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی طبیعت اچانک بگڑ گئی جس کے بعد انہیں دہلی…
ڈاکٹر دنیش شرما نے کہا کہ اٹل جی کی یادیں ایسی ہیں جیسے ملک کا…
گوتم اڈانی نے ممبئی میں ایک بیان میں کہا، ”اڈانی گروپ بنیادی ڈھانچے کے کام…
اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے باعث غزہ میں شدید سردی میں خیمے…
مسجدوں کے نیچے مندروں کی دریافت پر آچاریہ پرمود کرشنم نے کہا کہ اگر تاریخ…