علاقائی

17th Memorial Lecture Mahfoozur Rahman: ممتازصحافی محفوظ الرحمن مرحوم کی قومی وملی خدمات کے اعتراف میں سترہویں یادگار لیکچر’’ صحافت کا محاسبہ ‘‘ میں مقررین کا اظہار خیال

17th Memorial Lecture Mahfoozur Rahman: صحافت کو عوام کی ترجمانی کرنی چاہیے اور عوام کےمسائل کوحکومت تک پہنچانے کا اس سے موثر ذریعہ اورکوئی نہیں ہے ،لیکن بدقسمتی سے آج کا مین اسٹریم میڈیاعوام کی نہیں بلکہ صرف حکومت کی ترجمانی کرتانظرآرہاہے ان خیالات کا اظہار آج یہاں ممتازصحافی محفوظ الرحمن مرحوم کی قومی وملی خدمات کے اعتراف میں سترہویں یادگار لیکچر’’ صحافت کا محاسبہ ‘‘ میں مقررین نے کیا۔
اس موقع پر پدم شری پرورفیسر اخترالواسع نے اپنے صدارتی خطبہ میں اردوزبان اور اردوصحافت پر گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ یہ کسی ایک قوم کی نہیں بلکہ اس کی ترویج وترقی میں ہندوؤں اور مسلمانوں کا یکساں رول رہاہے ۔انھوں نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیاکہ آج بہت سے مسلمان بھی اردوکو صرف اپنی زبان تصور کرتے ہیں جوصحیح نہیں ہے ۔انھوں نے اس پروگرام میں موجود صحافی ڈاکٹر ابھے کمار مشرا کی طرف ا شارہ کرتے ہوئے کہاکہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اردوصرف مسلمانوں کی زبان نہیں ہے ۔ڈاکٹر ابھے کمار مشرا کو نہ صرف اردوسے انسیت ہے بلکہ وہ اردومیں صحافت بھی کرتے ہیں ۔

انھوں نے مزید کہاکہ موجودہ حالات سے مایوس ہونےکی ضرورت نہیں ہے ۔حالات ناموافق ضرور ہیں لیکن امیدکادامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہئے ۔ماضی میں بھی بہت سے مسائل اور سانحات پیش آئے ہیں اور ہم نے ان کا مقابلہ دانش مندی اور صبروتحمل سے کیاہے ۔
یونائیڈڈ مسلم آف انڈیا (نئی دہلی ) اور عوامی ایکتا کمیٹی کے زیر اہتمام اس پروگرام میں صحافی ڈاکٹر ابھے کمار مشرا نے خصوصی خطبہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ بیشتر چینلز سماج میں منافرت پھیلانے کا کام کررہے ہیں اور ایک مخصوص فرقے کونشانہ بنارہے ہیں جیسا کہ کورونا وبا کے دوران دیکھنے میں آیاتھا۔
مسٹر ابھے کمار مشرانے کہاکہ ہمیں مین اسٹریم میڈیا سے زیادہ توقع رکھنے کی ضرورت نہیں ہے ۔آج سوشل میڈیا کے ذریعہ لاکھوں لوگوں تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے اور عوام کو گمراہ کن خبروں سے محفوظ رکھ کر انھیں حقیقی مسائل سے باخبر کیاجاسکتاہے ۔

اس موقع پر معروف صحافی معصوم مرادآبادی نے بھی مسٹر ابھے کمار مشراکے خیالات سے اتفاق کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں موجودہ حالات میں عوام کےمسائل کواٹھانے کے لیے اپنے ذرائع تلاش کرنے ہونگے اور آج سوشل میڈیا اس کا ایک بہترین ذریعہ ہے ۔
مقررین نے اردوکے ہمدرد اوراسکی بے لوث خدمت کرنے والے ڈاکٹر سید احمد خان کی کوششوں اور انکی گراں قدر خدمات کی بھی ستائش کی ۔پروگرام کی نظامت کا کام ڈاکٹر عمیر منظر نے انجام دیا۔اس موقع پر معروف سینئر صحافی جلال الدین اسلم کی تصنیف ’’ اوراق زندگی ‘‘کا اجرابھی عمل میں آیا۔

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Donald Trump vs Kamala Harris: ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس، کس کی جیت ہوگی بھارت کے لیے فائدے مند؟

ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…

57 mins ago

Delhi Road Accident: دہلی میں بے قابو ڈی ٹی سی بس نے پولیس کانسٹیبل اور ایک شخص کو کچلا، دونوں افراد جاں بحق

تیز رفتار بس مونسٹی کے قریب لوہے کے ایک بڑے کھمبے سے ٹکرا گئی۔ کھمبے…

2 hours ago

Attack On Hindu Temple In Brampton Canada: ہندو مندر پر حملہ، بھارت ہوا سخت تو کینیڈا حکومت نے لیا ایکشن، پولیس افسر معطل، 3 گرفتار

اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…

3 hours ago