حال ہی میں ایک خط میں دو سابق ججوں نے راہل گاندھی اور وزیر اعظم نریندر مودی سے عوامی سطح پر بحث کرنے کو کہا تھا۔ جس پر راہل گاندھی نے کہا کہ وہ اس کے لیے تیار ہیں۔ اگر وزیراعظم تیار ہیں تو انہیں ضرور بتائیں ۔ اس پر بی جے پی کی طرف سے ابھی تک کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ اس دوران کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے وزیر اعظم مودی کو بنایا ہے نشانہ ۔
کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پر لکھا، راہل گاندھی کے خط کو وزیر اعظم کی طرف سے بحث (ڈیبیٹ) کا دعوت نامہ قبول کیے ہوئے پانچ دن گزر چکے ہیں۔ 56 انچ کا سینہ کہلانے والے ابھی تک دعوت نامے کوقبول کرنے کی ہمت نہیں کر پائے۔
راہل گاندھی نے کہی تھی یہ بات
لوک سبھا انتخابات پر عوامی بحث (ڈیبیٹ)کے لیے دو سابق ججوں اور ایک ممتاز شہری کی دعوت کا خیرمقدم کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا تھا، ‘بڑی جماعتوں کے لیے ایک ہی پلیٹ فارم سے ملک کے سامنے اپنا وژن پیش کرنا ایک مثبت اقدام ہوگا۔ صحت مند جمہوریت کانگریس اس اقدام کا خیرمقدم کرتی ہے اور بات چیت (ڈیبیٹ )کے لیے دعوت نامہ قبول کرتی ہے، ملک کو توقع ہے کہ وزیر اعظم بھی اس بات چیت میں حصہ لیں گے۔
بی جے پی نے کیا پلٹ وار
بی جے پی لیڈر تیجسوی سوریا نے راہل گاندھی پر پلٹ وار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کون ہے ،جس کے ساتھ پی ایم مودی بحث کریں۔ وہ اپنی پارٹی سے وزیر اعظم کے بھی پر امید نہیں، انڈیااتحاد کو تو چھوڑ دیں۔ انہیں پہلے خود کو کانگریس کا پی ایم امیدوار قرار دینا چاہئے۔ انہیں کہنا چاہئے کہ اگر ان کی پارٹی ہارتی ہے تو وہ اس کی ذمہ داری قبول کریں گے۔ اس کے بعد وہ وزیر اعظم کو بحث(ڈیبیٹ) کے لیے بلائیں۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ تب ہی پارٹی ترجمان ان کی بحث کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
بھارت ایکسپریس
ایم این ایس اور بی جے پی دونوں پر طنز کرتے ہوئے راوت نے کہا،…
کانگریس لیڈر نے کہا کہ اگر ’اربن نکسلائیٹس‘ ملک میں ہیں تو یہ وزیر اعظم…
انہوں نے کہا کہ آج دنیا دیکھ رہی ہے کہ ہندوستان کس طرح طاقت کے…
MILF نے جنوبی فلپائن میں کئی دہائیوں سے جاری خونریز تنازعات کو ختم کرتے ہوئے…
امریکہ کے رابرٹ ووڈ نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ کیا ڈیموکریٹک پیپلز ریپبلک آف…
اس ٹی 20 سیریز کے لیے ٹیم انڈیا نے پہلے ہی اسکواڈ کا اعلان کر…