سپریم کورٹ نے سی بی آئی کے مبینہ غلط استعمال سے متعلق مرکزی حکومت کے خلاف مغربی بنگال حکومت کی عرضی کو سماعت کے قابل سمجھا۔ سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کی دلیل کو مسترد کرتے ہوئے عرضی پر سماعت کے لیے رضامندی ظاہر کی۔ عرضی میں مغربی بنگال حکومت نے الزام لگایا ہے کہ مرکزی حکومت ریاست کے تحت آنے والے معاملات میں یکطرفہ طور پر سی بی آئی کو بھیج کر مداخلت کرتی ہے۔
بنگال حکومت نے آئین کے آرٹیکل 131 کے تحت مرکز کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے۔ بنگال حکومت نے درخواست میں کہا ہے کہ اس نے 16 نومبر 2018 کو مقدمہ درج کرنے کے لیے سی بی آئی کو دی گئی رضامندی واپس لے لی تھی، اس لیے سی بی آئی کو مغربی
بنگال کے معاملات میں ایف آئی آر درج کرنے کا حق نہیں ہے، پھر بھی وہ مختلف مختلف معاملوں میں کیس درج کر جانچ اور گرفتاری کررہی ہے ۔
سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کی اس دلیل کو بھی مسترد کر دیا ،جس میں کہا گیا تھا کہ ریاستی حکومت کی عرضی میں اہم حقائق کو چھپایا گیا ہے۔ ساتھ ہی مرکز نے عدالت کو بتایا کہ سی بی آئی حکومت کے کنٹرول میں نہیں ہے۔ اس کے علاوہ درخواست میں جس کیس کا ذکرکیا گیا
ہے،وہ بھارت سرکار کی جانب سے درج نہیں کیا گیا۔ نومبر 2018 میں، مغربی بنگال کی ممتا حکومت نے سی بی آئی کو ریاست میں تفتیش کی دی گئی اجازت واپس لے لی تھی، جس کے تحت تحقیقاتی ایجنسی بنگال میں چھاپے نہیں مار سکتی اور نہ ہی مقدمات درج کر سکتی ہے۔
اب عدالت اس معاملے کی مزید سماعت کرے گی کہ سی بی آئی جانچ کے معاملے میں مرکز اور ریاست کا کیا حق ہے؟
بھارت ایکسپریس
اس کیس کی تحقیقات 2018 میں شروع کی گئی تھیں۔صالح ابو نابوت کے بیٹے عمر…
اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لیپڈ نے آرمی چیف کے اس اعلان کو بنیاد بناتے ہوئے…
دہلی کے ایوان غالب آڈیٹوریم میں مسلم راشٹریہ منچ (ایم آر ایم) کے زیراہتمام منعقدہ…
سیف علی خان پر حملے کے معاملے پر مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے…
سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے بدھ کو سپریم کورٹ میں دلیل دی، 'فرض کریں کہ…
بدنام زمانہ مجرم سونو-مونو گینگ نے موکاما بلاک کے نورنگا-جلال پور گاؤں میں موکاما کے…