نئی دہلی، 8 نومبر (بھارت ایکسپریس): سپریم کورٹ نے پیر کو اترپردیش اسمبلی سے سماج وادی پارٹی کے لیڈر اعظم خان کو نااہل قرار دینے کے معاملے میں ریاستی حکومت اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کیا۔
جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس ہیما کوہلی نے اتر پردیش کے سابق وزیر مسٹر خان کی عرضی پر ریاستی حکومت اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت کی اگلی تاریخ 13 نومبر مقرر کی۔
جسٹس چندر چوڑ کی سربراہی والی بنچ نے خان کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ پی چدمبرم کی دلائل سننے کے بعد ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل، اتر پردیش حکومت، گریما پرساد سے کہا کہ وہ جواب داخل کریں اور الیکشن کمیشن کے وکیل کو عرضی کی کاپی فراہم کریں۔
جسٹس چندر چوڑ نے محترمہ پرساد سے کہا، ”نااہل کرنے کی اتنی جلدی کیا تھی؟ کم از کم انہیں (خان) تھوڑا سانس تو لینے دیتے۔
سماعت کے دوران، مسٹر چدمبرم نے بنچ کے سامنے دلیل دی کہ مظفر نگر ضلع کے کھتولی کے ایم ایل اے وکرم سینی کو 11 اکتوبر کو دو سال کی سزا سنائی گئی تھی، لیکن اس کیس میں ان کی نااہلی کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا تھا۔ دوسری طرف مسٹر خان کا کیس جلد بازی میں چلا گیا۔ الیکشن کمیشن نے رام پور میں 10 نومبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے جلد بازی کی۔
سابق ایم پی مسٹر خان کو 27 اکتوبر 2022 کو 2019 میں نفرت انگیز تقریر کے مقدمے میں مجرم قرار دیا گیا تھا اور رام پور کی ایک خصوصی عدالت نے انہیں تین سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اگلے دن 28 اکتوبر کو اتر پردیش اسمبلی سکریٹریٹ نے انہیں نااہل قرار دے دیا تھا۔ مسٹر خان اس وقت قانون ساز اسمبلی کے رکن تھے۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…