کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش کو سی بی آئی عدالت نے 23 ستمبر تک عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔ ان پر میڈیکل انسٹی ٹیوٹ میں اپنے دور میں مالی بے ضابطگیوں کا الزام ہے۔ یہ کیس فنڈز کے مبینہ غلط استعمال کی وسیع تر تحقیقات کا حصہ ہے۔ سی بی آئی کے مطابق، گھوش نے مرشد آباد میڈیکل کالج میں اپنے دور میں مبینہ طور پر دو دڈیلروں کے ساتھ مجرمانہ گٹھ جوڑ رکھا اور انہیں آر جی ٹیکس کے ذریعے میڈیکل کالج میں ٹھیکہ دیا۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ان ڈیلروں کوفوقیت دی گی جس سے حکومت کو بھاری مالی نقصان ہوا۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) سابق پرنسپل سے بھی تفتیش کر رہا ہے۔ ای ڈی نے 11 مقامات پر چھاپے مارے ہیں ،جن میں گھوش کی بیلیا گھاٹہ رہائش گاہ، کیننگ میں واقع ان کے فارم ہاؤس اور رشتہ داروں اور ساتھیوں کے گھروں کی مالی جانچ کے حصے کے طور پر تلاشی لی گئی ہے۔ گھوش کے معاون اور چترنجن نیشنل میڈیکل کالج کے ڈیٹا انٹری آپریٹر پرسن چٹرجی کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے آر جی کار میڈیکل کالج میں بائیو میڈیکل ویسٹ ڈسپوزل اسکام میں کلکتہ ہائی کورٹ کی طرف سے سی بی آئی کی جانچ میں مداخلت کرنے کی سندیپ گھوش کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ تحقیقات کا مقصد مالی گھوٹالے اور ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے درمیان کسی ممکنہ تعلق کا بھی پتہ لگانا ہے۔
یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہےجیسے جیسے تفتیش آگے بڑھی، گھوش کے دور میں مالی بدانتظامی کے الزامات سمیت مزید مسائل سامنے آئے۔ سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اختر علی کی درخواست میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) پر زور دیا گیا کہ گھوش کی مبینہ مالی بدانتظامی کی تحقیقات کرے۔ ڈاکٹر علی نے مشورہ دیا کہ بدعنوانی کا تعلق ڈاکٹر کی موت سے ہو سکتا ہے، کیونکہ ہو سکتا ہے کہ متاثرہ شخص کو بدعنوانی کا علم ہو اور اس نے اسے بے نقاب کرنے کی دھمکی دی ہو۔
بھارت ایکسپریس
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور