Kumar Vishwas on Ayodhya: ڈاکٹر کمار وشواس بھی رام مندر کی پران پرتشٹھا میں حصہ لینے ایودھیا پہنچے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر سے لوگوں کا دکھ اب خوشی اور جوش میں بدل گیا ہے۔ انہوں نے اشاروں میں یہ بات بھی کہی کہ رام مندرکو بی جے پی نے نہیں تعمیر کیا ،بلکہ لوگوں نے سیاسی ضرور ت کے تحت بنوایاہے ۔ کمار وشواس نے رام مندر پروگرام میں شرکت نہ کرنے پر اپوزیشن لیڈروں پر طنز کسا۔
نیوز ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کمار وشواس نے کہا، ‘رام مندر ہندوستان کی ایک سماجی، سیاسی اور ثقافتی تحریک تھی۔ اس سے سیاست میں بھی کچھ لوگ ملے اور منسلک ہوئے، کچھ حکومتیں بنیں اور گریں۔ سیاسی پنڈتوں نے رام مندر تحریک کے تسلسل کو سمجھنے کی غلطی کی۔ انہوں نے کہا، ‘رام اس ملک کی آتما کا ڈی این اے ہے۔ لوگوں کا خیال تھا کہ منڈل اور کمنڈل کی لڑائی ہے۔ لوگوں نے یہ بھی سوچا کہ یہ بی جے پی اور جنتا دل کی لڑائی ہے۔ لیکن ایسا نہیں تھا۔
رام مندر کس کی وجہ سے بنا؟، کمار وشواس نے جواب دیا
کمار وشواس نے کہا، ‘لوگوں کو لگتا ہے کہ کسی پارٹی نے رام تحریک شروع کی۔ اصل میں اکثریتی ہندو سماج کے پاس مکمل سیاسی قیادت نہیں تھی۔ انہوں نے اپنی تحریک کے لیے سیاسی قیادت پیدا کی۔ انہوں نے کہا، رام کے تئیں عقیدت ان لوگوں کے ذہنوں میں بھی ہے جو پوجا نہیں کرتے۔ ایک شخص دن میں 100 بار رام کی بات کرتا ہے۔ رام کا نام بچے کے پیدا ہونے سے لے کر بولنے تک لیا جاتا ہے۔
مندر نہ بننے کا دکھ ختم ہو گیا
کمار وشواس نے کہا، ‘میرے خیال میں رام میں اتنی گہرائی سے یقین رکھنے والے لوگوں کے خیال کے خلاف بحث چھیڑنا اس وقت کی سیاست کی غلطی تھی۔ فیصلہ سپریم کورٹ کے ذریعے ہوا۔ یہ 500 سال کی لڑائی ہے۔ انہوں نے کہا، ‘لوگوں کو لگا تھا کہ وہ ایودھیا میں رام مندر بنانے کے قابل نہیں ہیں۔ آج ایک نئے نظام نے اسے مکمل طور پر الٹ کر رکھ دیا ہے ۔ ایودھیا میں بہترین سڑکیں اور ہوائی اڈے بنائے گئے ہیں۔ رام مندر نہ بننے کو لے کر جو دکھ تھا وہ اب خوشی میں بدل گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سلمان خان، دیپیکا پڈوکون سے لے کر عامر خان ان اسٹار کونہیں ملا پران پرتشٹھا کا دعوت نامہ
اپوزیشن کے نہ آنے پر کمار وشواس نے کیا کہا؟
قابل ذکربات یہ ہے کہ جب ان سے پوچھا گیا کہ ایودھیا میں ہونے والی پران پرتشٹھا کی تقریب میں اپوزیشن کے کئی رہنما نہیں آ رہے ہیں۔ اس پر کمار وشواس نے کہا، ‘اس کی سیاسی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ ایک سطر میں کہا گیا ہے کہ جب انسان پر تباہی آتی ہے تو سب سے پہلے ضمیر مرتا ہے۔ جن کو مدعو کیا گیا تھا وہ ابھی تک نہیں آرہے ہیں۔ فی الحال ان کے آنے یا نہ آنے کا رام پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ایسے موقعوں پر ایسی سیاست کرنا درست نہیں۔
بھارت ایکسپریس
جب تین سال کی بچی کی عصمت دری کر کے قتل کر دیا گیا تو…
اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…
سنگھم اگین، جو اجے دیوگن کے کیرئیر کی سب سے بڑی اوپنر بن گئی ہے،…
یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…