سیاست

Rajasthan minister Surendra Pal Singh loses: دس دن پہلے بنے تھے وزیر،اب 12 ہزار ووٹوں سے الیکشن ہار گئے سریندر پال ٹی ٹی، بی جے پی کو راجستھان میں لگا بڑا جھٹکا

راجستھان کے سری گنگا نگر ضلع کی کرن پور اسمبلی سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں بی جے پی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ بی جے پی امیدوار سریندر پال سنگھ ٹی ٹی یہاں سے الیکشن ہار گئے ہیں۔ حیران کن بات یہ ہے کہ اس ضمنی انتخاب سے پہلے ہی بی جے پی نے ٹی ٹی کو بھجن لال کابینہ میں وزیر بنادیا تھا۔ اس لیے اس الیکشن میں بی جے پی کے لیے بہت کچھ داؤ پر لگا ہوا تھا۔ کانگریس امیدوار روپندر سنگھ کونر نے سریندر پال ٹی ٹی کو 12 ہزار ووٹوں سے شکست دی ہے۔اس طرح ٹی ٹی کا وزارتی حربہ بھی کام نہیں آیا اور حلف برداری رائیگاں چلی گئی۔

آپ کو بتا دیں کہ گزشتہ ماہ انتخابی مہم کے دوران کانگریس امیدوار اور اس وقت کے ایم ایل اے گرمیت سنگھ کونرکی موت کی وجہ سے ووٹنگ ملتوی کر دی گئی تھی۔ جس کے بعد ضمنی انتخاب کا اعلان ہوا۔ کانگریس نے اس سیٹ سے کونر کے بیٹے روپندر سنگھ کو میدان میں اتارا تھا، جو 12,570 ووٹوں سے الیکشن ہار گئے تھے۔ آپ کو بتا دیں کہ سریندر پال ٹی ٹی نے ٹھیک 10 دن پہلے 30 دسمبر کو وزیر کے طور پر حلف لیا تھا۔ پھر سریندر پال سنگھ ٹی ٹی کو بھجن لال حکومت میں وزیر مملکت (آزادانہ چارج) بنایا گیا۔ انہوں نے جے پور کے راج بھون میں عہدے اور رازداری کا حلف لیاتھا۔وزیر بننے کے بعد سریندر پال سنگھ اپنی جیت کو لے کر کافی پراعتماد تھے۔ انہوں نے کہا تھا کہ کرن پور کے ووٹر بہت سمجھدار ہیں، میں الیکشن ضرور جیتوں گا۔ یہ بھی کہا کہ پارٹی نے میرے ذریعے سکھ برادری کو عزت دی ہے۔ بی جے پی تمام 36 برادریوں کو ساتھ لے کر چل رہی ہے۔ ہمارا معاشرہ بھی اس میں شامل ہے۔

ادھرجیسے ہی نتائج کا اعلان ہوا، راجستھان کے سابق سی ایم اشوک گہلوت نے کانگریس امیدوار کو ان کی جیت پر مبارکباد دی۔ سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرن پور میں کانگریس امیدوار روپندر سنگھ کونر کو ان کی جیت کے لئے دلی مبارکباد اور نیک خواہشات۔ یہ جیت خود گرمیت سنگھ کنڑ کے عوامی خدمت کے کاموں کے لیے وقف ہیں۔ کرن پور کے لوگوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے غرور کو شکست دی ہے۔اس سے پہلے ریاست میں کل 199 سیٹوں پر اسمبلی انتخابات ہوئے تھے، جس میں بی جے پی نے 115 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ کانگریس کو 69 سیٹیں ملی تھیں۔ جب بی جے پی حکومت کی کابینہ میں توسیع کی گئی تو سریندر پال سنگھ نے وزیر کے طور پر حلف لیا۔ کانگریس نے بھی اس پر اعتراض ظاہر کیا تھا۔ کانگریس نے کہا کہ یہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ امیدوار کی جیت یا ہار کے نتائج معلوم ہونے سے پہلے ہی وزیر کا حلف اٹھانا غیر قانونی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

World Economic Forum: ڈیووس میں انڈیا پویلین کا  کیا گیاافتتاح ، سماج میں AI کی طرف سے درپیش چیلنجوں پر تبادلہ خیال

کیرالہ کے وزیر صنعت نے کہا کہ ان کی حکومت آئندہ ماہ انویسٹ کیرالہ گلوبل…

7 minutes ago

Direct Selling: شمال مشرق میں کاروبار 1,854 کروڑ روپے سے تجاوز ، آسام 1009 کروڑ روپے کے ساتھ سرفہرست

آئی ڈی ایس اے کے مطابق شمال مشرقی خطے کی دیگر سات ریاستیں کل فروخت…

33 minutes ago

Delhi Elections 2025: دو بار الیکشن ہارے، پھر AAP میں آئے، اس کے بعد سیاسی کیریئر نے بھری اُڑان، جانئے امانت اللہ خان کا سیاسی سفر

امانت اللہ خان نے دہلی میں جاری بلڈوزر کارروائی کے خلاف احتجاج بھی کیا تھا…

48 minutes ago

SportsForAll: دہلی میں 5واں اسپورٹس فار آل فاؤنڈیشن اسپانسرشپ پروگرام 2025 کا انعقاد، کئی اہم شخصیات نے کی شرکت

تقریب کے دوران، عہدیداروں نے اسپورٹس فار آل فاؤنڈیشن کے تعاون کی تعریف کی، جو…

1 hour ago

Indian brands sustain momentum: ہندوستانی برانڈز 2025 کے لیے برانڈ فائنانس کی درجہ بندی میں اضافے میں رفتار کو برقرار رکھتے ہیں

ٹاٹا گروپ ہندوستان کا سب سے اعلیٰ درجہ کا برانڈ بننا جاری رکھے ہوئے ہے۔…

2 hours ago