سیاست

Pawan Khera Objectionable Remark On PM Modi: وزیر اعظم نریندر مودی کے والد پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے پر پون کھیڑا کو  سپریم سے نہیں ملی راحت

Pawan Khera Objectionable Remark On PM Modi: وزیر اعظم نریندر مودی کے والد کے بارے میں مبینہ طور پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے پر کانگریس لیڈر پون کھیڑا کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ سپریم کورٹ نے کھیڑا کے خلاف درج ایف آئی آر اور مجرمانہ کارروائی کو منسوخ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ جمعرات 4 جنوری کو سپریم کورٹ میں جسٹس بی آر گاوائی اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ نے کہا کہ وہ ہائی کورٹ کے حکم میں مداخلت کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ بنچ نے کہا، ‘معاف کیجیے ، ہمارا کوئی ارادہ نہیں ہے۔’

پی ایم مودی پر غلط تبصرہ کرنے پر کھیڑا کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ کانگریس لیڈر نے اسے منسوخ کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی تھی۔ لیکن جمعرات 4 جنوری کو ہونے والی سماعت کے بعد عدالت نے واضح کیا کہ ایف آئی آر کو منسوخ نہیں کیا جائے گا۔ جسٹس بی آر گاوائی اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ نے جمعرات کو کھیڑا کی درخواست پر سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ آپ کو نچلی عدالت میں مقدمہ کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس سے پہلے یہ سماعت 13 اکتوبر کو ہونی تھی۔

ہائی کورٹ سے بھی مایوسی ہوئی

اس سے قبل الہ آباد ہائی کورٹ نے فوجداری مقدمہ کو منسوخ کرنے کے لیے کھیڑاکی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ دراصل پون کھیڑا نے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے پون کھیڑا کے خلاف درج ایف آئی آر کو منسوخ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ بعد میں کھیڑا نے سپریم کورٹ میں اس کیس کو ختم کرنے کے لیے درخواست دائر کی۔ عدالت نے اس پر یوپی حکومت سے جواب طلب کیا تھا۔

“معافی مانگ کر بچ نہیں سکتے”

کھیڑا کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے یوپی حکومت نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے نچلی عدالت میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔ کھیڑا کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل سلمان خورشید نے عدالت سے سماعت ملتوی کرنے کو کہا، لیکن جسٹس بی آر گوائی اور سندیپ مہتا کی بنچ نے انکار کر دیا۔ جج نے کہا کہ آپ معافی مانگ کر اپنا جرم نہیں کرسکتے۔ آپ کو نچلی عدالت میں مقدمے کا سامنا ہے۔

کیا ہے پورا معاملہ

پی ایم مودی پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے پر پون کھیڑا کے خلاف حضرت گنج تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پون کھیڑا نے 17 فروری 2023 کو ممبئی میں پریس کانفرنس کے دوران قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ پی ایم نریندر مودی کے والد کا نام گوتم اڈانی سے جوڑ کر انہوں نے انہوں اشاروں میں طنز کسا تھا، جس پر کافی تنازعہ بھی ہوا تھا۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

قومی کونسل کے زیر اہتمام جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں سہ روزہ قومی سمینار کا آغاز

کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے ممتاز فکشن نگار سید محمد اشرف نے کہا کہ ادب…

1 hour ago

1984 anti-Sikh riots: سجن کمار کے خلاف 1984 کے سکھ مخالف فسادات کیس میں عدالت نے فیصلہ محفوظ رکھا

عدالت نے شکایت کنندہ کی وکیل کامنا ووہرا کو دو دن کے اندر تحریری دلائل…

2 hours ago

CEC Rajiv Kumar: ’نچلی سطح کے حملے نہیں کیے جانے چاہئیں‘، مہاراشٹر کے انتخابات میں خواتین کے خلاف ریمارکس پر سی ای سی ناراض

چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کہا کہ سیاسی پارٹیوں اور امیدواروں کو کسی بھی…

2 hours ago

Maharashtra Assembly Election 2024: ’ہندو-مسلم اتحاد ہی ملک کو بچائے گا…‘، مہاراشٹر انتخابات کے درمیان رام داس اٹھاولے کا بڑا بیان

ناسک میں رام داس اٹھاولے نے کہا، "ہم مسلمانوں کی مخالفت نہیں کرتے۔ ہم سپریم…

3 hours ago

PM Modi Meets Lal krishna Advani: وزیر اعظم نریندر مودی لال کرشن اڈوانی کی رہائش گاہ پہنچے، سالگرہ کی دی مبارکباد

بھارت رتن سے نوازے گئے اڈوانی کا شمار ملک کے سینئر لیڈروں میں ہوتا ہے۔…

3 hours ago