لوک سبھا اسپیکر کے عہدے کے انتخاب کے سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن ‘انڈیا’ اتحاد کے درمیان اتفاق رائے نہ ہونے کی وجہ سے ایوان میں 26 جون 2024 کو انتخابات ہوں گے۔بتایا جا رہا ہے کہ بدھ کو جب لوک سبھا کی کارروائی شروع ہو گی تو سب سے پہلے ان نو منتخب ممبران پارلیمنٹ کے نام لئے جائیں گے ۔جنہوں نے ابھی تک پارلیمنٹ کی رکنیت کا حلف نہیں اٹھایا ہے۔ اس کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی ایوان میں لوک سبھا کے نئے اسپیکر کے طور پر اوم برلا کا نام تجویز کریں گے اور تمام جماعتوں پر زور دیں گے کہ وہ انہیں بغیر کسی مخالفت کے متفقہ طور پر منتخب کریں۔
الیکشن کیسے ہوں گے؟
اپوزیشن کی جانب سے کے نے حکومت کی جانب سے دی گئی درخواست کو قبول کرلیا۔ اگرکے سریش کا نام لوک سبھا اسپیکر کے امیدوار کے طور پر تجویز نہیں کیا جاتا ہے تو اوم برلا بلامقابلہ لوک سبھا اسپیکر منتخب ہوجائیں گے۔ اپوزیشن نے اپنے امیدوار کا نام تجویز کیا تو ایوان میں انتخابات کرائے جائیں گے۔بتایا جا رہا ہے کہ اگر لوک سبھا اسپیکر کے عہدے کے لیے ووٹنگ ہوتی ہے تو اس بات کا قوی امکان ہے کہ یہ ووٹنگ پرچیوں کے ذریعے کرائی جائے گی۔ لوک سبھا میں حلف اٹھانے والے نومنتخب ارکان ووٹنگ کے ذریعے فیصلہ کریں گے کہ لوک سبھا کا نیا اسپیکر کون ہوگا، اوم برلا یا یا کےسریش
نمبر کس کے حق میں ہیں؟
ایوان میں عددی طاقت کے بارے میں بات کرتے ہوئے، یہ یقینی سمجھا جاتا ہے کہ اوم برلا بی جے پی کی قیادت والے این ڈی اے اتحاد کے امیدوار کے طور پر آسانی سے الیکشن جیت جائیں گے۔ مرکزی پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے بھی اپوزیشن جماعتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ روایت کے مطابق لوک سبھا اسپیکر کا انتخاب متفقہ اور بلا مقابلہ کریں، یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ حکومت کے پاس عددی طاقت ہے۔
بھارت ایکسپریس
سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…
آسٹریلیا کو ابھی تک پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…
کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…
اس میچ میں ہندوستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی اور شروعات میں…
شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…
ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…